رات گئے سینیٹ کا اجلاس کیوں بلایا گیا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیٹ کا 4 مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد شروع ہوگیا ہے، اجلاس 8 بجے شروع ہونا تھا تاہم 3 گھنٹے کی تاخیر سے 11 بجے شروع ہوا۔ جب کہ تاخیر سے شروع ہونے والا یہ اجلاس کچھ دیر جاری رہنے کے بعد 20 اکتوبر شب 12:30 تک ملتوی کردیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی زیر صدارت اجلاس شروع ہونے والے اجلاس میں حکومت کے 42 اور اپوزیشن کے 7 سینیٹرز شریک ہیں، مجموعی طور پر 50 سینیٹرز اجلاس میں شریک ہیں۔
اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہونے کے بعد سینیٹر عرفان صدیقی نے وقفہ سوالات موخر کرنے کی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا، اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار کی دو دن کی رخصت کی درخواست منظور کی گئی، انہیں 17 اور 18 اکتوبر کی چھٹی دی گئی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیزیب نے بینکنگ کمپنیز ترمیمی بل 2024 پیش کیا جو منظور کرلیا گیا ہے، اجلاس کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے سوال اٹھایا کہ اس بل کا بینکنگ کے شعبے اور بینک مالکان کو کیا فائدہ ہوگا؟
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بل خزانہ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کیا ہوا ہے، بل بینک انڈسٹری کو معاشی نقصان سے بچانے کے لیے ہے، بل کے ذریعے کئی اصلاحات لائی گئی ہیں۔
دنیش کمار نے کہا آج چھٹا دن ہے ترامیم پیش کی جائیں، ہمیں ہر جگہ سے فون آرہا ہے کہ کیا بنا ہے؟ ہمیں لوگ ترمیم والا سینیٹرز کہنا شروع ہوگئے ہیں۔