مستونگ، منشیات کا عادی ایک اور شخص چل بسا، تعداد 3 ہو گئی
مستونگ(قدرت روزنامہ)ولی خان لیویز تھانہ کے حدود میں منشیات فروشی کے اڈوں پر آنے والے منشیات کے عادی 3 افراد جاں بحق۔ جمعہ کے روز مرنے والے نشئی افراد کی تعداد 3 ہوگئی۔ منشیات کی لعنت نے تین افراد کی زندگیوں کا چراغ گل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آج کچھ دیر پہلے ولی خان بائی پاس پر کار گاڑی نے نشہ کے عادی دو افراد کو ٹکر مار دی۔ جس سے ایک شخص جانبحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا زخمی شخص کو تشویش ناک حالت میں شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ولی خان لیویز تھانہ کے قرب و جوار میں شہرت یافتہ بدنام زمانہ قائم منشیات کے اڈوں پر نشہ کرنے کیلئے آنے والے تین نشئی افراد ہلاک ہوگئے، جمعہ کی صبح ایک نشئی کی لاش جنگل کراس کے مقام پر برآمد ہوا جبکہ دوسرے واقعہ میں ہی جنگل کراس کے قریب مغرب کے وقت گاڑی کی ٹکر سے ایک نشئی شخص ہلاک ہوا تھا، جبکہ تیسرا واقعہ رات کو ولی خان بائی پاس پر پیش آیا جس میں ایک نشئی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں منشیات کے عادی افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں منشیات کے ان بدنام زمانہ اڈوں کا رخ کرتے ہیں، ان افراد کو کوئٹہ سے لانے و لے جانے میں پبلک ٹرانسپورٹ کا ہی کردار ہےجو کہ سخت لمحہ فکریہ ہے۔منشیات ایک لعنت ہے جس نے کئی گھروں کو اجاڑ دیا ہے دہشت گردی سے کئی زیادہ یہ لعنت معاشرے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔۔ افسوس کا مقام تو یہ ہےکہ لکپاس کے مقام پر قائم چیک پوسٹ پر عام شریف لوگوں کو گھنٹوں روکھاجاتا ہے اور انکی تذلیل کی جاتی ہے مگر اس چیک پوسٹ پر کبھی گاڑیوں میں مستونگ کے ان اڈوں میں نشہ کرنے کیلئے آنیوالے افراد کو نہیں روکھا جاتا۔ مستونگ کے سیاسی و عوامی اور سماجی حلقوں نے جناب ڈپٹی کمشنر مستونگ اور اسسٹنٹ کمشنر مستونگ سے پرزور اپیل کی ہےکہ منشیات کے بدنام زمانہ اڈوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرکے ان کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کیاجائے اور ٹرانسپورٹرز کو منشیات کے عادی افراد کی ٹرانسپورٹیشن پر پابندی عائد کریں اور خلاف ورزی سخت خلاف بھی کارروائی کی جائے۔