26 ویں آئینی ترمیم نے ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ جیسے ججز کا راستہ روک دیا، ایمل ولی خان کا سینیٹ میں خطاب


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر و سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ 26 آئینی ترمیم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، جسٹس کھوسہ اور ان جیسے دیگر ججز کا راستہ روک دیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اے این پی کے سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ ہر کمیٹی میں، میں نے یہ رائے دی تھی کہ پی ٹی آئی اس قانون سازی میں دلچسپی نہیں رکھتی، آج علی ظفر کہتے ہیں کہ ہم حصہ نہیں، لیکن یہ بھی کمیٹی میں 10 منٹ کی تقریر کرتے تھے، عمر ایوب بھی اس کمیٹی ہوتے تھے۔
‘اب بانی چیئرمین ختم’
ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی نہیں سنگل پرسن ہے، اس آئینی ترمیم میں پی ٹی آئی نے مخالفت کرنا ہی تھی، اگر کلمہ بھی ہوتا اس ترمیم میں تو یہ اس کی بھی مخالفت کرتے کیونکہ یہ ن لیگ لے کر آرہی ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب بانی چیئرمین ختم، وہ قید ہے، اب آگے چلو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئینی ترمیم کے ذریعے ثاقب نثار، جسٹس کھوسہ اور ان جیسے دیگر ججز کے آنے کا راستہ روک دیا ہے، ساسو ماں کے فیصلے ہوتے تھے، لاہوری فیصلے ہوتے تھے،اب ایسے فیصلے اور ایسے لوگ سامنے نہیں آئیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کو ججز کی تعیناتی کا اختیار نہیں دینا تو اور کس کو دیں؟ سینیٹ کے کلاس 4 کے کسی کو دے دیں، ہم نے 26 ترامیم پر اتفاق کیا تھا، لیکن حکومت نے 22 ترمیم پیش کی، اس وقت بھی 4 ترمیم اس مسودے میں شامل نہیں ہے۔
’ہم ایک بانی کو بند کر کے پورا ملک چلائیں گے‘
ایمل ولی خان نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر جو بھی حملہ کرتا ہے اس کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ملک بند ہو، لیکن ہم ایک بانی کو بند کر کے پورا ملک چلائیں گے۔