اب ہر روز یہ سوال اٹھے گا کہ کیس عام بینچ سنے گا یا آئینی بینچ؟ جسٹس منصور علی شاہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسابقتی کمیشن سے متعلق کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس اب آئینی بنیچ میں جائے گا یا ہم بھی سن سکتے ہیں؟ لگتا ہے یہ سوال اب ہر روز اٹھے گا کہ کیس عام بینچ سنے گا یا آئینی بینچ؟۔
تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن سے متعلق کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے وکیل درخواسگزار سے استفسار کیا کہ یہ کیس اب آئینی بنیچ میں جائے گا یا ہم بھی سن سکتے ہیں؟ وکیل بیرسٹرفروع نسیم نے جواب دیا کہ سیاسی کیسز اب آئینی کیسز بن چکے ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ چلیں اب آپ جانیں اور آپ کے آئینی بنچ جانیں۔
جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ نئی ترمیم پڑھ لیں، آرٹیکل 199 والا کیس یہاں نہیں سن سکتے، جسٹس منصور کے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہمیں خود سمجھنے میں ذرا وقت لگے گا۔
دوسری جانب موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کیس میں جسٹس منصور کا ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلچسپ مکالمہ ہوا ہے، جسٹس منصور کا استفسار کیا کہ کیا موسمیاتی تبدیلی کےچیئرمین کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل جواب دیا کہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا،اٹارنی جنرل رات بھر مصروف رہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ اب تو ساری مصروفیت ختم ہو چکی ہوگی، 3 ہفتے تک صورتحال واضح ہوجائے گی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔