اسلام آباد

‘ہم ن لیگ والوں سے ہاتھ ملاتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں،’شیر افضل مروت نے یہ کیوں کہا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اسپیکر صاحب کو کہا کہ ایک کھانا رکھیں اور تمام سیاسی رہنماؤں کو اس پر بلائیں کیونکہ یہاں تو سب کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بارڈر لائن پر تھےاگر تھوڑی کوشش اور ہوتی تو 26 ویں آئینی ترامیم متفقہ طور پر منظور ہو جاتیں۔ شیر افضل مروت کے بیان پر جنید رضا زیدی لکھتے ہیں کہ مروت صاحب کا رویہ ہمیشہ نظریاتی سیاسی ہوتا ہے اور جو شخص اتنا نظریاتی ہو کہ جماعت کو مین سٹریم میں لانے کی کوشش کرے اس کی کوشش کی داد بنتی ہے۔
معروف پاکستانی اداکار، کامیڈین و میزبان شفاعت علی نے شیر افضل مروت کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ سیاسی استحکام اور توازن کے ساتھ معاملات کو چلانے اور عمران خان کو جیل سے نکالنے کے لیے ایسی ہی پختگی کی ضرورت ہے۔
شہزاد نامی صارف نے لکھا کہ اس بیان کے بعد شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔
ایک صارف نے لکھا کہ یہ باتیں اگر پی ٹی آئی والوں کو کچھ عرصہ قبل سمجھ آ جاتی تو یہ اتنے برے حالات میں نہ ہوتے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے شیر افضل کی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر شیر افضل مروت کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔
اعلامیے میں لکھا گیا ہے کہ شیر افضل مروت کے بیانات اور اقدامات کی وجہ سے پارٹی کو شدید نقصان پہنچا جبکہ انہیں پہلے ہی سیاسی اور کور کمیٹی سے ہٹادیا گیا تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی ہدایت پر شیر افضل مروت کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے پارٹی قیادت سے اختلاف کرتے ہوئے بیانات دیے جس پر انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔ شیر افضل مروت نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ پارٹی قائدین اُن کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہیں کرواتے تاہم عمران خان سے جب صحافی نے اس بابت سوال کیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔

متعلقہ خبریں