مصنوعی ذہانت: چین نے اسمارٹ فونز پر بریسٹ کینسر اسکریننگ آسان بنادی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چینی ڈاکٹروں نے بریسٹ کینسر کی اسکریننگ کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی انفراریڈ تھرموگرافی (اے آئی-آئی آر ٹی ) سسٹم تیار کر لیا۔
اس نظام سے صارفین اپنے اسمارٹ فونز سے انفراریڈ کیمروں کو منسلک کرکے ایک ایپ کے ذریعے کینسر کے خطرے کی سطح کو آسانی سے جانچ سکتے ہیں۔
بیجنگ میں قائم پیکنگ یونین میڈیکل کالج اسپتال (پی یو ایم سی ایچ) کی ریسرچ ٹیم کے مطابق یہ نظام ایک انفراریڈ کیمرہ، ایک اے آئی الگورتھم اور ایک بڑے ڈیٹا پلیٹ فارم پر مشتمل ہے۔
انفراریڈ کیمروں کو اپنے اسمارٹ فونز سے منسلک کرنے کے بعد صارفین اپنے سینوں کی تھرمل تصاویر لینے کے لیے کیمروں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
اس کے بعد یہ ایک فون ایپ پر اپ لوڈ ہوتے ہیں اور خود بخود اے آئی الگورتھم کے ذریعے کارروائی کرتے ہیں جس کے نتائج کینسر کے خطرے کی مختلف سطحوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
تحقیقی ٹیم توقع کرتی ہے کہ یہ نظام چینی خواتین کے لیے چھاتی کے کینسر سے پہلے کے طبی اسکریننگ کے حل کے طور پر زیادہ آسان، درست اور لاگت سے کام کرے گا۔
فی الحال چھاتی کا خود معائنہ ہی کلینکل سے پہلے کی اسکریننگ کا اہم طریقہ ہے۔ اس کے باوجود زیادہ تر خواتین باقاعدگی سے چھاتی کا خود معائنہ نہیں کراتی ہیں یا صحیح تکنیک استعمال نہیں کرتی ہیں۔ چھاتی کا کینسر چین میں بھی خواتین کی صحت کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
سنہ2022 میں چین میں چھاتی کے کینسر کے 357,200 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے جو کہ اس سال خواتین میں سب سے زیادہ پھیلنے والی بیماری ہے جس سے 75,000 اموات ہوئیں۔
کلینکل اسکریننگ کے بڑے طریقوں جیسے الٹراساؤنڈ ایگزامینیشن، میموگرافی اور میگنیٹک ریزوننس امیجنگ (ایم آر آئی ) کے مقابلے میں بڑے پیمانے پر پری کلینیکل اسکریننگ کے طریقہ کار کے طور پر اے آئی-آئی آر ٹی سسٹم میں غیر جارحانہ، تابکاری سے پاک اور تیز تر ہونے کے فوائد شامل ہیں۔
چینی محققین کو امید ہے کہ مستقبل میں اے آئی-آئی آر ٹی سسٹم کو عوام کے لیے گھر اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں استعمال کرنے کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔
اس سے اسپتالوں میں پہلے سے ملاقاتیں کرنے اور کلینیکل اسکریننگ کے لیے دنوں تک انتظار کرنے کی پریشانی سے بچا جائے گا۔
محققین کے مطابق انہوں نے اے آئی-آئی آر ٹی سسٹم کے لیے بنیادی ہارڈ ویئر ٹیکنالوجی کی منتقلی مکمل کر لی ہے۔