ایس سی او کانفرنس پر اسلام آباد میں چراغاں، اب ویرانیاں کیوں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقعے پر شہر کی تزئین و آرائش کا کام کیا گیا، سڑکوں کی مرمت بھی کی گئی اور ہر چوک چوراہے سمیت پورے شہر کو دلہن کی طرح سجا دیا گیا۔
شہر بھر کو سجا ہوا اور جگہ جگہ مختلف لائٹس کو دیکھ کر اسلام آباد روشنیوں کا شہر لگ رہا تھا تاہم اب شہر بھر میں پھر سے ویرانیوں نے ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ تقریباً تمام لائٹس اتاری جا چکی ہیں ار جو مجسمے اور پھول لگائے گئے تھے وہ بھی ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ سڑکوں اور پلوں پر جو صفائی ستھرائی کا انتظام کیا گیا تھا وہ بھی اب دیکھنے کو نہیں ملتا۔
ایس سی او کانفرنس کے موقعے پر اسلام آباد کی تزئین و آرائش کا کام سی ڈی اے نے ہی کیا تھا جبکہ شہر کی شاہراہوں اور شاہراہ دستور پر واقع بڑی عمارتوں کے چراغاں کرنے اور لائٹس لگانے کا ٹھیکا رشید لائٹ اور کمپنی کو دیا ہے۔
کمپنی کے مالک اویس رشید نے وی نیوز کو بتایا کہ ایس سی او کانفرنس کے موقعے پر شہر بھر میں چراغاں کیا گیا تھا، مختلف خوبصورت مجسمے لگائے گئے تھے، گرین بیلٹ پر مختلف ایس ایم ڈی اور چھوٹی اسکرین لگائی گئیں جہاں مہمانوں کے لیے پیغامات اور پاکستان کا ان سے محبت کا اظہار کیا گیا اور اس کے علاوہ گرین بیلٹ پر آرٹیفیشل پھول بھی لگائے گئے تھے۔
اویس رشید نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، پارلیمنٹ سمیت مختلف بڑی عمارتوں کو سبز روشنیوں سے منور کیا گیا تھا اور اس کے علاوہ اسلام آباد ایکسپریس وے، سری نگر ہائی وے، سرینا چوک اور شاہراہ دستور کے درمیان والی گرین بیلٹ پر لائٹس لگائی گئی تھیں، کانفرنس کے بعد 17 کی شب تک کا چونکہ معاہدہ تھا اس لیے 18 اکتوبر کو تمام لائٹس اتار لی گئیں یہی وجہ ہے کہ شاہراہوں پر جو اضافی لائٹس لگی ہیں وہ تمام بھی اتار لی گئی ہیں جبکہ شاہراہ دستور پر جو چراغاں کیا گیا تھا وہ اب بھی ہے اور وہ مستقل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جو آرٹیفیشل پھول لگائے گئے تھے وہ بھی اتار لیے گئے ہیں۔
سی ڈی اے کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کانفرنس کے موقع پر شہر کی صفائی ستھرائی کا غیر معمولی کام کیا گیا تھا جبکہ اب بھی شہر کی صفائی کا معمول کے مطابق کام جاری ہے۔