دھماکا پولیس پٹرول وین کے قریب ہوا جس سے گاڑی سمیت رکشوں کو بھی نقصان پہنچا . پولیس کے مطابق دھماکے کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پہنچیں جہاں سے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال مستونگ اور غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کیا . دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے تاہم دھماکے کی نوعیت کے ضمن میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا . دوسری جانب وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن نے مستونگ دھماکے کے پیشں نظر کوٸٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے . تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے . وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی مستونگ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے غریب مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا ہے، انسانیت سوز واقعہ قابل مذمت ہے . دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگٹ میں اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے . وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی، مل جل کر ہی دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے سول اسپتال چوک پر جمعہ کی صبح روزدار دھماکا ہوا . پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جانبحق جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے .
متعلقہ خبریں