امریکی صدارتی انتخابات میں الیکٹورل کالج کیسے کام کرتاہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا میں 538 اراکین پر مشتمل الیکٹورل کالج ریاستوں کی جانب سے آبادی کی بنیاد پر نامزد کیا جاتا ہے، یہ انتخاب کنندہ یعنی الیکٹر بعد از انتخابات چند مہینوں میں صدر کے لیے ووٹ دیتے ہیں۔
5 نومبر کو امریکی ووٹرز اگلے 4 سال کے لیے اپنا صدر منتخب کرنے کے لیے ووٹ دیں گے، تاہم یورپی اقوام کے برعکس امریکی نظام بالواسطہ ہے، ووٹر کسی شخص کے بجائے اپنی ریاست کے انتخاب کنندگان کی سیاسی وابستگی نامزد کرتے ہیں۔
یہ انتخاب کنندگان یعنی الیکٹرز ایک طرح کے ووٹرز ہوتے ہوئے الیکٹورل کالج تشکیل دیتے ہیں جنہیں وفاقی ریاست کے سربراہ کو باضابطہ طور پر نامزد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہوتی ہے، اس طرح سے ایک نوعیت کا دوسرا صدارتی انتخاب 17 دسمبر کو ہوگا۔
تقریباً تمام ہی ریاستوں میں، 50 میں سے 48 ریاستیں نیز ڈسٹرکٹ آف کولمبیا، جو ریاست نہیں ہے لیکن الیکٹورل کالج میں اس کی نمائندگی ہے، جب کسی امیدوار کے پاس اکثریت ہوتی ہے، تو وہ تمام ووٹرز کو ’جیت‘ لیتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ 50 فیصد ووٹ جمع ایک کے ساتھ، سرکردہ امیدوار اپنے حق میں تمام ووٹرز کو الیکٹورل کالج بھیجتا ہے، اسے ’فاتح تمام اصول روا رکھنے کا حقدار‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
انتخاب کنندہ یا الیکٹر کون ہوسکتا ہے؟
امریکی آئین کے دوسرے آرٹیکل کے سیکشن 1 کے مطابق صدر اور نائب صدر کا انتخاب انتخاب کنندگان کے ذریعے اس طرح کیا جاتا ہے، جیسا کہ مقننہ اس کی ہدایت دے لیکن بغیر کسی مشورے یا فہرست کے۔
تاہم، آرٹیکل اس بات کی بھی وضاحت کرتا ہے کہ کوئی سینیٹر یا کانگریس کا رکن یا امریکا کے تحت ٹرسٹ یا منافع پر مبنی دفتر رکھنے والے شخص کو انتخاب کنندہ مقرر نہیں کیا جائے گا۔
عملی طور پر، انتخاب کنندگان یعنی الیکٹر اکثر ایسی شخصیات ہوتے ہیں جنہوں نے پارٹی یا امیدوار کے لیے خدمات سرانجام دی ہوتی ہیں، ان میں پارٹی کے اراکین، لابیسٹ، مقامی عہدیدار یا حتیٰ کہ ریٹائرڈ سیاسی عملہ بھی شامل ہوتا ہے، سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے 2016 میں اپنی اہلیہ ہلیری کلنٹن کے لیے بطور انتخابی خدمات سر انجام دی تھیں، بنیادی طور پر، حقیقی انتخابات سے قبل، ہر پارٹی ہر ریاست میں ممکنہ انتخاب کنندگان یعنی الیکٹرز کو نامزد کرتی ہے۔
الیکٹورل کالج میں کتنے ووٹرز ہیں؟
الیکٹورل کالج میں 538 ووٹرز ہیں، لہذا آپ کو صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے ان میں سے 270 کی حمایت کی ضرورت ہے، ریاستوں میں ووٹروں کی اتنی ہی تعداد ہوتی ہے جتنی کانگریس میں ان کے اراکین کی ہوتی ہے، اس لیے رائے دہندگان کی تعداد، کم از کم تین رائے دہندگان کے ساتھ، ہر ریاست کی آبادی کے متناسب ہے۔
حساب کا یہ طریقہ کم آبادی والی ریاستوں، جیسے کہ الاسکا، وائیومنگ اور ورمونٹ کی قدرے زیادہ نمائندگی کا باعث بنتا ہے، جن کے بالترتیب 73,3536، 58,6485 اور 64,7818 شہریوں پر مشتمل آبادی کے لیے 3 الیکٹرز ہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ ان کے پاس فی ملین باشندوں میں 4 سے زیادہ انتخاب کنندگان ہیں، اس کے برعکس، زیادہ تر ریاستوں میں فی ملین باشندوں میں الیکٹورل کالج کے اوسطاً ایک یا 2 ووٹرز ہیں۔
آبادی کی مردم شماری کے بعد، 2024 کے لیے الیکٹورل کالج کے ووٹرز یعنی الیکٹرز کی تقسیم میں قدرے تبدیلی آئی ہے، مونٹانا، شمالی کیرولائنا اور نیویارک کی طرح کیلیفورنیا کا ایک الیکٹر کم ہوگیا جبکہ ٹیکساس کو 2 مزید الیکٹرز مل گئے ہیں، مزید برآں، فلوریڈا اور کولوراڈو کے اثر و رسوخ سے انہیں بھی ایک ووٹ مزید حاصل ہو گیا ہے۔
زیادہ تر ریاستوں میں سیاسی توازن عملی طور پر ایک یا دوسرے فریق کی فتح کی ضمانت دیتا ہے، کیلیفورنیا، کولوراڈو اور نیویارک نے تاریخی طور پر ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا ہے، جبکہ الاسکا، ایڈاہو اور الاباما ری پبلکنز کے حق میں گئے ہیں۔
امیدوار ان ریاستوں کا نسبتاً کم دورہ کرتے ہیں، کیونکہ فتح یا تو پہلے سے طے شدہ نتیجہ ہے یا تقریباً ناممکن ہے۔