بلوچستان میں آٹے کی قیمتوں کو پر لگ گئے


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان میں آٹے کی قیمتوں کو پر لگ گئے ، ایک ماہ کے دوران آٹے کی قیمتوں میں سات روپے فی کلو کا اضافہ ہوگیا، اکتوبر کے اوائل میں 1800روپے میں ملنے والے بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1940 تک جاپہنچی۔ فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ سے گندم بلوچستان آنے نہیں دی جارہی ہے جبکہ صوبے کی گندم سندھ جارہی ہے بلوچستان کے محکمہ خوراک نے رواں سال گندم خریدی ہی نہیں ہے ۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا میں 140 روپے کے اضافے کے بعد 1940 روپے کا ہوگیاجبکہ 100کلو آٹے کی بوری کی قیمت 9700روپے میں فروخت ہورہی ہے رہنما فلور مل بلوچستان نعیم آغا کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ سے گندم اور آٹے کی آمد ورفت پر پابندی کی وجہ سے آٹے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں بلوچستان کی گندم دوسرے صوبوں میں جارہی ہے جبکہ پنجاب اور سندھ نے دوسرے صوبے سے بلوچستان گندم کی آمدرفت پر پابندی عائد کررکھی ہے دوسری جانب بلوچستان کے محکمہ خوراک نے رواں سال گندم کی خریداری ہی نہیں کی تھی ۔