قومی اسمبلی کا اجلاس طلب، اہم ترین قانون سازی کا امکان، حکومتی ارکان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت کی جانب سے پیر کے روز قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اہم ترین قانون سازی کا امکان ہے، اور اس سلسلے میں قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت شام 5 بجے سے تبدیل کرکے 4 بجے کردیا ہے۔
اتوار کو سیکریٹری قومی اسمبلی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایوان زیریں(قومی اسمبلی) کا اجلاس پیر 4 نومبر 2024 کو شام 4 بجے طلب کیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایجنڈے میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے 7 نکاتی ایجنڈے میں انسداد دہشتگردی کا ترمیمی بل منظور کیے جانے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ایجنڈے میں اہم قانون سازی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ایجنڈے کے مطابق قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرترمیمی آرڈیننس بھی پیش کیا جائے گا جبکہ رول آف لا انڈیکس میں پاکستان کا 129واں نمبر آنے کی جانب توجہ دلاؤ نوٹس پر بھی بحث ہو گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے 7 نکاتی ایجنڈے کے علاوہ ضمنی ایجنڈا بھی اسمبلی اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جس کے مطابق حکومت انتہائی اہم قانون سازی کرنے جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اہم قانون سازی کے لیے حکومتی اتحادی اراکین کو ایوان زیرں میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اسلام آباد سے کہیں باہر نہ جائیں۔
رپورٹس کے مطابق حکومت یہ قانون سازی پیر کو ہی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے دوران ہی پاس کروانا چاہتی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں عالیہ کامران کا پی آئی اے کے طیاروں کو گراؤنڈ کیے جانے کے معاملے پر بھی توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا، اس کے علاوہ وقفہ سوالات اور نکتہ اعتراض بر بحث بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد دہشتگردی کا ترمیمی بل ایجنڈے کی فہرست میں شامل نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اس کے منظور ہونے کا امکان ہے۔