خیبر پختونخوا کابینہ ارکان کی مراعات میں ہوش ربا اضافہ


پشاور(قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا اسمبلی نے خیبر پختونخوا کابینہ ممبران کے ہاؤس رینٹ مراعات میں اضافے کے لیے ترمیمی بل کی منظوری دیدی جس کے تحت اب کابینہ ارکان ذاتی گھر میں رہ کر بھی گھر کا کرایہ حکومت سے لیں گے۔
اسمبلی اجلاس میں وزیر قانون افتاب عالم نے کابینہ ارکان کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات کا ترمیمی بل پیش کر دیا جسے اسمبلی سے پاس کیا گیا۔ اس اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین موجود نہیں تھے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے صوبائی کابینہ کے 5 ویں اجلاس میں ترمیم کی منظوری دی تھی جس سے آج اسمبلی سے بھی پاس کیا گیا۔
ہاؤس رینٹ 70 ہزار سے 2 لاکھ، مرمت کے لیے 10 لاکھ
خیبر پختونخوا اسمبلی سے پاس ترمیمی ایکٹ کے مطابق کابینہ ممبران کو کرایے کے گھر میں رہائش کی اجازت ہو گی۔ اور 2 لاکھ روپے حکومت ادا کرے گی جبکہ حکومت اس گھر کی مرمت اور آرائش کا خرچہ بھی دے گی۔ اس ضمن میں انہیں کرایے کے گھروں کی مرمت اور آرائش کے لیے 10 لاکھ روپے تک ملیں گے۔
ذاتی گھر میں رہ کر بھی 2 لاکھ کرایہ لیں گے
ہاؤس رینٹ سبسڈی میں پشاور سے تعلق رکھنے والے ممبران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق جو کابینہ اراکین پشاور سے ہیں یا اپنے ذاتی گھر میں رہتے ہیں ان کے لیے حکومت ماہانہ 2 لاکھ روپے کرایے کی مد میں دے گی جبکہ یہ ممبران ذاتی گھر کے مرمت کے لیے بھی 10 لاکھ روپے لے سکیں گے۔
سرکاری گھر پر افسران کے ڈیرے، وزیر کے لیے کمی
سرکاری ذرائع کے مطابق پشاور میں صوبائی کابینہ کے ممبران کے لیے خصوصی بنگلے ہیں لیکن وہاں سرکاری افسران رہائش پذیر ہیں۔ جس کی وجہ سے وزیروں کے لیے گھروں کی کمی سامنا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ سرکاری رہائش گاہوں کی کمی کو مدنظر رکھ کر ہاؤس رینٹ سبسڈی میں اضافہ کیا گیا۔