کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان برف نہ پگھل سکی، بھارت ’سائبر تھریٹ‘ کی فہرست میں شامل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت کی جانب سے دیگر ممالک کے معاملات میں دخل اندازی ایک بار پھر بے نقاب ہوگئی ہے، اور کینیڈا نے ہندوستان کو سائبر تھریٹ کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔
سینٹر فار سائبر سیکیورٹی کینیڈا کی جانب سے جاری کردہ نیشنل سائبر تھریٹ اسیسمنٹ رپورٹ کے مطابق مودی حکومت کی دیگر ریاستوں کے معاملات میں مداخلت پوری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہے اور نئی دہلی سائبر ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے مخالفین کو نشانہ بنا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کینیڈا کے شہریوں کے خلاف سائبر صلاحیتوں کا استعمال کررہا ہے جو کینیڈا کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ہندوستان نواز ہیک ٹی ویسٹ گروپ کینیڈا کی ویب سائٹس بشمول کینیڈا کی مسلح افواج کی ویب سائٹس پر سائبر حملوں اور جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔
کمیونیکیشن سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کینیڈا کی چیف کیرولین زیویئر نے ایک بیان میں کہاکہ ہندوستان کو ایک نئے سائبر خطرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستانی حکومت بیرون ملک مقیم سیاسی کارکنوں اور مخالفین کی نگرانی اور جاسوسی کے لیے سائبر ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے۔
نیشنل سائبر تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ ہندوستان کینیڈا سفارتی تناؤ کی ایک نئی کڑی ہے۔
کیرولین زیویئر کا یہ بیان کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر سکھوں کے خلاف تشدد کی منصوبہ بندی کے الزام کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کینیڈا کے پاس ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں۔
کینیڈا نے اکتوبر کے اوائل میں سکھ علیحدگی پسند تحریکوں کو دبانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 6 ہندوستانی سفارت کاروں کو بھی ملک بدر کردیا تھا۔