رمضان شوگر مل کیس؛ دیکھنا ہے ریفرنس پر سماعت کا اختیار ہے یا نہیں، جج اینٹی کرپشن
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب نے ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت میں جمع کروایا
لاہور(قدرت روزنامہ)اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل کیس کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ جج اینٹی کرپشن نے ریمارکس دیے کہ ابھی ہم نے دیکھنا ہے ریفرنس پر سماعت کا ہمارے پاس اختیار ہے یا نہیں۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب نے ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت میں جمع کروایا۔ سینیئر اسپیشل جج اینٹی کرپشن سردار محمد اقبال ڈوگر نے ریفرنس پر سماعت کی۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی جبکہ وزیر اعظم کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔ عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کا جائزہ لینے کے لیے کارروائی کچھ دیر تک ملتوی کی جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی کاپی عدالت میں پیش کی۔
وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں اینٹی کرپشن ریفرنس پر سماعت کا دائرہ اختیار رکھتی ہے۔
جج اینٹی کرپشن نے استفسار کیا کہ کیا اس ریفرنس میں فرد جرم عائد ہوچکی ہے؟ وکیل امجد پرویز نے کہا کہ اس میں فرد جرم عائد ہوچکی ہے اور چار گواہ بھی ہوئے ہیں۔ جج اینٹی کرپشن نے ریمارکس دیے کہ نیب عدالت کے فرد جرم کو ہم کیسے آگے چلا سکتے ہیں۔
وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ میں اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی نقول دیتا ہوں اس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنی ہے تو کر سکتی ہے، حمزہ شہباز خود موجود ہیں اور شہباز شریف کے نمائندے کی موجودگی میں آپ فرد جرم عائد کر سکتے ہیں۔
جج اینٹی کرپشن نے ریمارکس دیے کہ ابھی عدالت نے طے کرنا ہے کہ احتساب عدالت کی کارروائی آگے بڑھی جائے یا ہم خود پراسیس دوبارہ کرے، تاریخ لمبی اس لیے دے رہے ہیں کیونکہ کیسز کی تعداد ہمارے پاس زیادہ ہے۔
عدالت نے دلائل کے بعد سماعت چار دسمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ نیب عدالت نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس کو اینٹی کرپشن عدالت میں بھجوایا تھا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر سرکاری خزانے سے گندے نالا تعمیر کروانے کا الزام ہے۔