عالمی دنیا

امریکی صدر کون، کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ؟ فیصلے میں چند گھنٹے باقی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کی اُمیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے، ابتدائی طور پر 5 ریاستوں کے مجموعی نتائج میں ڈونلڈ ٹرمپ 54 فیصد ووٹوں کے ساتھ کملا ہیرس پر برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ کملا ہیرس نے اس وقت تک 44 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ابتدائی نتائج کے مطابق مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انڈیانا، کینٹکی، جارجیا اورفلوریڈا میں کملا ہیرس پر برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ ریاست ورمونٹ میں کملا ہیرس کو برتری حاصل ہے۔
ویسٹ ورجینیا، انڈیانا اور کینٹکی میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔ اس طرح ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 21 ، ڈیموکریٹس 4 نشستوں پرکامیاب، سینٹ میں ری پبلکن کی 40 ، ڈیموکریٹس کی 29 نشستیں ہو گئیں۔
الیکشن جائزے کے مطابق کملا ہیرس کواہم سوئنگ ریاست پینسلوینیا میں واضح جبکہ وسکونسن اور مشی گن میں معمولی برتری حاصل ہے جبکہ سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو نیواڈا، جارجیا، شمالی کیرولائنا اور ایری زونا میں کملا ہیرس پر معمولی برتری حاصل ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے جس کے لیے امریکی رائے دہندگان اپنے اگلے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔
امریکی انتخابات کے نتائج کا اعلان بعض اوقات انتخابات ختم ہونے کے چند گھنٹوں کے اندر ریاستہا ریاست کیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جیسے جیسے گنتی ختم ہوتی ہے نتائج جاری کر دیے جاتے ہیں، لیکن اس سال کے سخت مقابلے کا مطلب طویل انتظار ہوسکتا ہے۔
2024 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کب متوقع ہیں؟
پولنگ کا وقت منگل کی شام 18:00 ای ایس ٹی (23:00 جی ایم ٹی) یعنی پاکستان میں بدھ کی صبح کے 4 بجے پولنگ ختم ہو گی ہے، تاہم 7 سوئنگ ریاستوں کا وقت اس سے بھی مختلف ہے۔
امریکا میں بعض صدارتی انتخابی مقابلوں میں فاتح کا اعلان انتخابات کی رات دیر کو یا پھر اگلی صبح کیا جاتا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کئی ہفتوں سے کانٹے دار مقابلہ چل رہا ہے تاہم امریکی قوانین کے مطابق محدود ووٹنگ کا مطلب دوبارہ گنتی بھی ہو سکتی ہے۔
مثال کے طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ اہم سوئنگ ریاست پنسلوانیا میں دوبارہ گنتی کی ضرورت ہو سکتی ہے اگر جیتنے والے اور ہارنے والے کے لیے ڈالے گئے ووٹوں کے درمیان نصف فیصد پوائنٹ کا فرق ہو۔ 2020 میں، مارجن صرف 1.1 فیصد پوائنٹس سے زیادہ تھا۔
اس کے علاوہ قانونی چیلنجز بھی ممکن ہیں، قبل از انتخابات 100 سے زیادہ مقدمات کے بارے میں پہلے ہی عدالت میں درخواستیں دائر ہو چکی ہیں، جن میں سے زیادہ تر ریپبلکنز کی جانب سے ووٹرز کی اہلیت اور ووٹر لسٹ مینجمنٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مشی گن کی اہم ریاست سمیت کچھ علاقوں میں ووٹوں کی گنتی میں تیزی آئی ہے اور گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں ڈاک کے ذریعے کم ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
گزشتہ صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان کب کیا گیا تھا؟
2020 کے انتخابات میں امریکی ٹی وی نیٹ ورکس نے جو بائیڈن کو جب تک پنسلوانیا میں نتائج واضح نہیں ہو گئے تھے انتخابات کے دن کے 4 دن بعد تک بھی فاتح نہیں قرار دیا تھا، ۔
سوئنگ ریاستیں کب اعلان کر سکتی ہیں؟
امریکا کی 7 سوئنگ ریاستیں ہیں جن میں 6 ریاستوں کے وقت میں واضح فرق ہے، اس فرق کے مطابق ریاست جارجیا میں منگل کی شام 19:00 ای ایس ٹی (00:00 جی ایم ٹی) یعنی پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 5 بجے ختم ہو گی۔ جارجیا کے اعلیٰ انتخابی عہدیدار کا اندازہ ہے کہ پہلے 2 گھنٹوں کے اندر تقریباً 75 فیصد ووٹوں کی گنتی کی جا سکے گی۔
شمالی کیرولائنا میں جارجیا کے پولنگ کے اختتامی وقت کے 30 منٹ بعد یعنی پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 5:30 بجے مکمل ہو گیا۔ نارتھ کیرولائنا کے نتائج کا اعلان رات کے اختتام سے قبل متوقع ہے۔
پنسلوانیا میں ووٹنگ مقامی وقت کے مطابق:00 20 بجے یعنی پاکستان وقت کے مطابق بدھ کی صبح 8 بجے ختم ہو جائے گی لیکن ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ووٹوں کی گنتی میں کم از کم 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
مشی گن میں ووٹنگ 21:00 بجے (02:00 جی ایم ٹی) یعنی پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 9 بجے اختتام پذیر ہو گی اور یہاں منگل کی بجائے بدھ کی شام تک نتیجہ متوقع نہیں ہے۔
وسکونسن جیسی چھوٹی کاؤنٹیوں میں ہونے والا انتخابی عمل 00: 21 بجے یعنی پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 9 بجے ختم ہوگا جس کے فوری بعد نتائج سامنے آئیں گے لیکن ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ ریاست میں کم از کم بدھ تک نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔
ایریزونا میں ابتدائی نتائج 22:00 ایس ٹی (03:00 جی ایم ٹی) یعنی پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 10 بجے تک متوقع ہیں لیکن ریاست کی سب سے بڑی کاؤنٹی کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح تک نتائج کی توقع نہیں کی جائے گی۔ انتخابات کے دن ڈالے گئے پوسٹل بیلٹ کی گنتی میں 13 دن لگ سکتے ہیں۔
نیواڈا میں ووٹوں کی گنتی میں بھی کئی دن لگ سکتے ہیں۔ ریاست ڈاک کے ذریعے ڈالے جانے والے بیلٹ پیپرز کی گنتی کے نتائج کے اعلان کی اجازت اس وقت تک دیتی ہے جب تک کہ وہ انتخابات کے دن تک وصول ہوتے رہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں