امریکا میں گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ پیچھے کیوں کر دی گئیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا میں رہنے والوں کے لیے نئی خبر یہ ہے کہ گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ پیچھے کردی گئی ہیں اب ان کو سونے کے لیے مزید ایک گھنٹہ مل گیا ہے، جبکہ اس عمل سے چند مہینوں تک امریکیوں کی شام جلد ہوجائے گی اور اندھیرا چھا جائے گا۔
وائس آف امریکا کی خبر کے مطابق امریکا میں ہفتے کی شب سے روشنی بچانے کی مہم ختم ہوگئی ہے اور اب امریکیوں نے اپنی اپنی گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کرلی ہیں۔ سردیوں کے یہ اوقات 9مارچ 2025 کو تبدیل ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق بہت سے امریکیوں کو وقت کی اس تبدیلی کے سبب سونے اور دیگر کام کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ ان کے لیے دن کا وقت کم اور رات زیادہ ہوجاتی ہے۔
امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن اور امریکن اکیڈمی آف اسکیپ سمیت صحت سے متعلق بعض اداروں کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ گھڑیوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کے بجائے اسے ویسا ہی رکھیں کیوں کہ اسٹینڈرڈ ٹائم ہی انسان کی قدرتی سائیکل اور سورج کے ساتھ بہتر رہتا ہے۔
البتہ امریکا کی 2ریاستیں ایریزونا اور ہوائی نے وقت تبدیل نہیں کیا، اوقات کی یہ تبدیلی سونے کے شیڈول کو متاثر کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے شہری اس تبدیلی سے قبل ہی خود کو تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور روز تھوڑا جلدی بستر پر لیٹ جانے سے یہ نیند کی روٹین بہتر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے وقت تبدیل کرنے کا سب سے پہلے یہ خیال ایک موجد بینجمن فرینکلن کو 1784 میں آیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ گرمیوں میں ایک گھنٹہ پہلے اٹھنے سے آپ روشنی کا زیادہ دیر تک استعمال کر سکتے ہیں۔