معیشت / کاروباری دنیا

پاکستانی روپیہ مزید دباؤ کا شکار


کراچی(قدرت روزنامہ) کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مزید دباؤ کا شکار ہو گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 9 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے بعد امریکی ڈالر 279 روپے 79 پیسے پر بند ہوا۔
یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ روپیہ بین الاقوامی مارکیٹ میں مشکلات کا شکار ہے اور ملکی معیشت کو زرمبادلہ کی فراہمی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔
ماہرین کے مطابق، روپے کی قدر میں کمی کی وجوہات میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی، درآمدی بلز کی بڑھتی ہوئی مانگ، اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ شامل ہیں۔
عالمی منڈی میں ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور مقامی اقتصادی مسائل بھی اس کا سبب بن رہے ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا خدشہ رہتا ہے کیونکہ درآمدی اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔
اسٹیٹ بینک اور اقتصادی ماہرین کے مطابق، اگر روپے کی قدر میں مزید گراوٹ ہوئی تو ملک کی معیشت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور کاروباری لاگت کے باعث عوام کی قوتِ خرید متاثر ہو سکتی ہے، جس سے اقتصادی سرگرمیوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔
دوسری جانب، حکومت کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور برآمدات میں اضافے کے منصوبے شامل ہیں۔
تاہم، موجودہ حالات میں مارکیٹ کے اعتماد کی بحالی اور روپے کی قدر کو مستحکم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ ماہرین کی رائے میں، مستقبل میں روپے کی قدر کی صورتحال عالمی اقتصادی حالات اور مقامی پالیسیوں پر منحصر رہے گی۔