امریکی مسلمان اور عرب ووٹرز کے ڈیموکریٹک پارٹی سے منہ موڑنے کی وجہ کیا بنی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کی سب سے بڑی مسلم شہری حقوق اور وکالت کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (کیئر) کا کہنا ہے کہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں امریکی مسلمان اور عرب ووٹرز نے تاریخی تبدیلی کا مظاہرہ کیا۔
کیئر کے ایگزٹ پول کے مطابق مسلمان اور عرب ووٹرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کے بجائے دیگر امیدواروں یا ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی، نصف سے بھی کم مسلم ووٹرز نے نائب صدر کملا ہیرس کو ووٹ دیا جبکہ باقی ووٹرز نے تیسرے فریق یا ٹرمپ کو ترجیح دی۔
کیئر کے ڈائریکٹر برائے حکومتی امور رابرٹ مکاؤ کا کہنا ہے کہ “گزشتہ 20 سال میں پہلی بار مسلم کمیونٹی تین امیدواروں میں منقسم ہوئی ہے۔
امریکی مسلمان اور عرب ووٹرز کے ڈیموکریٹک پارٹی سے منہ موڑنے کی اہم وجہ غزہ پالیسی کو قرار دیتے ہوئے کیئر کے قومی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ کملا ہیرس نےغزہ پر جنگ بندی اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی معطل کرنے کی عوامی حمایت کو نظرانداز کیا، انہوں نے صرف ایک ہمدردانہ لہجہ اپنایا جبکہ صدر بائیڈن کی پالیسی پر قائم رہیں۔
انہون نے کہا کہ کیئر کی جانب سے مسلم ووٹرز کے ایگزٹ پول کی ریلیز مزید تجزیات کیلئے مؤخر کر دی گئی ہے تاکہ ووٹرز کی ترجیحات کا بہتر تجزیہ کیا جا سکے۔
کیئر کے مطابق انتخابات کے بعد امریکی مسلمان برادری کی ٹرمپ سے اپیل ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں اور غزہ جنگ کا خاتمہ کریں۔