پنجگور میں30 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کرنے کی مذمت کرتے ہیں، بارڈر کمیٹی


پنجگور(قدرت روزنامہ)آل پنجگور بارڈر کمیٹی کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ گزشتہ روز تربت ایک مکران گرینڈ جرگہ میں بلوچستان کے سیاسی و عسکری قیادت کی موجودگی میں مران سے تعلق رکھنے والے پاک ایران بارڈر ٹریڈ منسلک کاروباری حلقوں نے کافی تعداد میں اس امید سے شرکت کیا کہ صوبائی حکومت اور اس میں موجود وفاق کا نمائندہ گورنر بلوچستان کی موجودگی میں کاروباری لوگوں کے جو مطالبات ہیں انکو منظور کرکے لوگوں کو مزید سہولت فراہم کریں گے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا پہے کہ وزیر اعلی بلوچستان نے بارڈر کے حوالہ سے چھپ کا روزہ رکھا پہوا تھا کسی ایک بھی سوال کا جواب دینا بھی گوارا نہیں کیا حالانکہ ایک ہفتہ پہلے مران اور رخشان کے کاروباری لوگوں نے وزیر اعلی سے کوئیٹہ میں ملاقات کرکے بارڈر کے تمام مسائل وزیر اعلی کے سامنے رکھے تھے انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرایا تھا کہ میں بطور وکیل آپ لوگوں کا مسئلہ وفاق کے سامنے رکھوں گا ہم سمجھتے ہیں وزیر اعلی بلوچستان رخشان مران کے 30 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کرانے میں سہولت کاری کا کردار ادا کرنے میں مصروف عمل ہیں ہم اسکی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں اور بہت جلد عوام کے ساتھ مل کر رخشان مکران بارڈر ٹریڈ الائنس بلوچستان کے رہنماں سے مشاورت کرکے اپنا ایک نیا لائحہ عمل طے کریں گے