بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان ویزا اور محصولات کی کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، مشاہد حسین


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دسویں اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول (آئی ایل ایف) کے دوسرے روز کتابوں کی رونمائی، پینل مباحثے، شاعری کے سیشنز اور فلموں کی نمائش ہوئی۔ ’الفاظ خیالات بدلتے ہیں‘ کے موضوع کے تحت منعقدہ فیسٹیول میں نامور مصنفین، شعرا، اسکالرز اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔
فیسٹیول کے ایک سیشن میں مشاہد حسین سیّد اور اکرام سہگل نے ’پاکستان بنگلہ دیش تعلقات۔ ایک نیا نقطہ نظر‘ میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کے فقدان کو دور کرنے پر زور دیا۔
مشاہد حسین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان ایسے دو طرفہ تعلقات ہوں جن میں ویزا اور محصولات کی کوئی رکاوٹ نہ ہو، اس کے لیے اعتماد کے فقدان کو دور کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ شعبے سیاست سے بالاتر ہوتے ہیں، جن میں اسپورٹس سب سے پہلے ہے۔ جس کے ذریعے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ اور یہ کام نوجوانوں کی شمولیت سے آگے بڑھنا چاہیے۔ کیوں کہ جب نوجوان آگے بڑھیں گے تو اسی صورت میں ہی ذہنی رکاوٹیں کو توڑا جا سکے گا۔
اس موقع پر اکرام سہگل نے کہاکہ خالصتان تحریک کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے، ہمیں کس چیز نے روکا ہے؟ بنگلہ دیش میں مسلم شناخت کی قدرتی اہمیت کے ساتھ ہم میں ایک نیا عزم پیدا ہوا ہے، زمینی حقیقتیں بدل چکی ہیں، اس لیے اب وقت آچکا ہے کہ ان مصنوعی رکاوٹوں کو توڑا جائے۔