اسلام آباد

پی ٹی آئی کے جلسے میں امریکی جھنڈا’امریکی غلامی سے امریکی جھنڈا لہرانے تک کا سفر‘


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ روز صوابی میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے جلسہ منعقد کیا گیا جس میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ چاہے جان چلی جائے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرا کر دم لیں گے۔ مقابلہ کریں گے گھر واپس نہیں آئیں گے۔
سماجی رابطوں کی سیب سائٹس پر جہاں جلسے میں کی گئیں تقریریں موضوع بحث بنیں وہیں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن جلسے کے دوران امریکی جھنڈا لہرا رہا ہے ، جیسے ہی کارکن نے جھنڈا لہرانا شروع کیا تو قریب موجود دیگر کارکنان نے انہیں امریکی جھنڈا لہرانے سے منع کیا اور جھنڈا نیچے کرنے کیلئے آوازیں دی۔مگر پی ٹی آئی کارکن جھنڈا ہاتھ میں لیے کھڑا رہا اور لہراتا رہا۔جلسہ گاہ میں شرکا نے جھنڈے کے طرف اشارے شروع کیے تو قریب موجود کارکنان نے ان سے امریکی جھنڈا کھینچ لیا۔ امریکی جھنڈا کھینچنے کی کوشش کے دوران دھکم پیل بھی ہوئی تاہم کارکن سے امریکی جھنڈا نیچے کروا دیا گیا۔
ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی تو صارفین نے خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ڈاکٹر فرحان ورک نے لکھا ’ یہ ویڈیو آج پاکستان کی سب سے وائرل ویڈیو ہونی چاہئے تحریک فساد نے صوابی جلسی میں امریکی جھنڈا لہرا دیا۔کیا اس سے زیادہ بے غیرتی، ڈھٹائی اور بے شرمی ہوسکتی ہے؟ہم نے بہت پہلے آپ کو بتا دیا تھا کہ انکا حقیقی ایجنڈا امریکی بیس KPK لانا ہے، سافٹ لانچ آج ہوگئی ہے۔ ‘
ایک اور صارف فاطمہ گیلانی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’امریکہ کے غلام اپنے جلسے میں امریکی جھنڈا لے آئے‘
جہاں صارفین تنقید کا نشانہ بنا تے نظر آئے وہیں کچھ پی ٹی آئی کے حامی صارفین ایسے بھی تھے جن کا کہنا تھا کہ یہ شخص پی ٹی آئی کارکن نہیں ہوسکتا، صارف عدنان ڈار نے لکھا ’عقل کے اندھو وہ جھنڈا نہیں لہرانے دے رہےـ‘
صارف حمیرا احسن نے لکھا’امریکی غلامی سے امریکی جھنڈا لہرانے تک کا سفر‘
واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے صوابی میں ہونے والے جلسہ میں امریکہ کا جھنڈا لہرانے والا شہری گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم جلسہ گاہ میں کس مقصد کے لئے امریکی جھنڈا لایا اس کی تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *