جو لوگ ہیومن رائٹس کے چیمپئن بنتے ہیں وہ آج کدھر ہیں اور کوئٹہ واقعے کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟ سرفراز بگٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)میڈیا سے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو لوگ ہیومن رائٹس کے چیمپئن بنتے ہیں، سڑکوں پر نکلتے ہیں، وہ آج کدھر ہیں، وہ آج کیوں اس واقعے کی مذمت نہیں کرتے؟ مذمت تو چھوٹا لفظ ہے، ان کو حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ ایسے لوگوں کو کیفکردار تک پہنچائیں۔بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ بلوچ عام یہ سوچ لے کہ ا?پ کی حکومت آپ کو بہتری کی طرف لے کر جا رہی ہے، تعلیم، صحت کی سہولیات بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور یہ کون لوگ ہیں جو ہمارے بلوچ نوجوانوں کو خودکش بناتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ خودکش بنانے والے عوامل ا?پ کو بلوچستان کی سڑکوں پر بھی نظر ا?تے ہیں کہ جہاں پر خودکش حملہ کرتے ہیں اور وہ یہاں پر اپنی سیاست اس طریقے سے کر رہے ہیں۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی کوئی قوم نہیں ہے، دہشت گردوں اور پاکستانی فوج کے درمیان نہیں ہے، یہ لڑائی پورے معاشرے نے لڑنی ہے، یہ میڈیا، عدالت، سیاستدان، دانشوروں نے لڑنی ہے، یہ سوچ بچار کرنا پڑے گا کہ بلوچستان میں خون کا بازار کب تک گرم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کیوں میڈیا چینلز اس کنفیوڑن کا شکار ہیں کہ مذہب کے نام پر تشدد ہے تو اس کو سب دہشت گرد ہیں اور نام نہاد قومی پرستی کے نام پر جو دہشت گردی ہے اس کو ا?ج تک ناراض بلوچ کہہ کر کنفیوڑن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کو بطور دہشت گرد دیکھنا چاہیے اور اس میں ہمیں آپ کی، لوگوں کی، تمام سوسائٹی کی سپورٹ چاہیے۔