خیبرپختونخوا: ایک لاکھ سے زائد گھروں اور سرکاری عمارتوں کو سولر پر منتقل کرنے کا منصوبہ شروع

پشاور(قدرت روزنامہ)خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ سے زائد گھروں اور سرکاری عمارتوں کو سولر پر منتقل کرنے کے منصوبے کا آغاز ہوگیا ہے . وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ زیادہ لوڈشیڈنگ والے علاقوں کو پہلے ترجیح دی جائےگی .

صوبائی حکومت نے 55 ارب روپے کی 2 مفاہمتی یادداشتوں پردستخط کیے ہیں . منصوبے کے تحت ایک لاکھ بندوبستی اضلاع، 30 ہزار ضم اضلاع کے گھرانوں کو سولر سسٹم دیا جائے گا . سرکاری اسپتالوں، جامعات، کالجوں، تھانوں، ٹیوب ویلز اور دفاتر کو بتدریج سولر پر منتقل کیا جائے گا . یاد رہے کہ 10 اگست 2024 کو وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے کے ایک لاکھ غریب گھرانوں کو مفت سولر سسٹم دینے کا اعلان کیا تھا . وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا تھا کہ صوبے کے ایک لاکھ غریب گھرانوں کو 2 کے وی سولر سسٹم دیے جائیں گے . سولر سسٹم میں پینلز، انورٹر، وائرنگ، پنکھے اور بلب بھی شامل ہوں گے . وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ سولر سسٹم کی تنصیب سے صوبے میں بجلی چوری اور لائن لاسز میں کمی ہوگی، پنجاب میں صرف پینلز دیے جارہے ہیں، ہم پورا سولر سسٹم نصب کررہے ہیں . اس حوالے سے صوبائی حکومت نے 20 ارب روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی ہے . . .

متعلقہ خبریں