اس واقعے کے بعد مشتمل افراد نے بنگلا دیش کے مختلف شہروں میں مندروں پر حملے کیے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں دو ہندوؤں سمیت 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے . بنگلا دیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد نے رنگ پور کے شہر پیر گنج میں ہندوؤں کے 20 کے قریب مکانات کو آگ لگا دی . دوسری جانب ہندو کمیونٹی رہنما گوبندا پرامانک نے غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ بنگلا دیش کے مختلف شہروں میں ہونے والے حملوں میں 150 کے قریب ہندو زخمی ہوئے جبکہ 80 کے قریب مندروں پر حملے ہوئے . پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایک ہندو شخص کو بیگم گنج کے جنوبی گاؤں میں لاٹھیوں کے وار کر کے ہلاک کیا گیا جبکہ ایک ہندو کی لاش مندر کے قریب سے ملی جبکہ 4 افراد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے . پرتشدد واقعات کے فوری بعد مزید ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے بنگلا دیش کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل کر دی گئی اور سکیورٹی بڑھا دی گئی . . .
ڈھاکہ(قدرت روزنامہ)ہندوؤں کے مذہبی تہوار درگا پوجا کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بنگلا دیش میں بڑے پیمانے پر ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے . الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے بنگلا دیش کے مشرقی ضلع کمیلا میں ہندوؤں کے مذہبی تہوار کے دوران ایک شخص کی جانب سے مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن پاک کی بے حرمتی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں .
متعلقہ خبریں