خاتون کے اہلخانہ نے کلینک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا
چین (قدرت روزنامہ)چین میں ایک خاتون دن میں چھ کاسمیٹک سرجریاں کروانے کے بعد دم توڑ گئی . ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق خاتون کی موت پر اہلخانہ نے سرجیکل کلینک پر 1 لاکھ 68 ہزار ڈالر کا مقدمہ کیا اور کلینک کو خاتون کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا .
چینی ویب سائٹ کے مطابق واقعہ 9 دسمبر 2020 میں پیش آیا جب دیہی جنوبی چین سے تعلق رکھنے والی لیو نامی خاتون نے نیننگ کے ایک کلینک میں چھ کاسمیٹک سرجریاں کروانے کے لیے تقریباً 5 ہزار 600 ڈالر ادھار مانگے .
رپورٹ کے مطابق خاتون نے 9 دسمبر کی دوپہر چہرے کی دو سرجریز کروائیں، پلکوں کی ڈبل سرجری جبکہ ناک کی سرجری بھی کروائی، سرجری کا عمل پانچ گھنٹے تک جاری رہا .
چہرے کی سرجری کے بعد لیو نے اپنی رانوں پر لائپوسکشن کروایا . بعد ازاں اگلی صبح اس کے چہرے اور چھاتیوں میں غیرمناسب چربی ڈالی گئی جو پانچ گھنٹے تک جاری رہی .
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب 11 دسمبر کو لیو کو کلینک سے ڈسچارج کیا گیا اور وہ گھر جانے کے لیے لفٹ تک پہنچی تو اچانک بے ہوش ہوکر گر پڑی .
کلینک کے عملے نے لیو کو بچانے کی کوشش کی، پھر اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے لیو کو مردہ قرار دیا . اس وقت خاتون کا ایک بیٹی اور چھوٹا بیٹا تھا جن کی عمر 8 اور چار سال تھیں .
لیو کے اہل خانہ نے کلینک پر مقدمہ کروا کر عدالت میں کیس لڑا اور ایک لاکھ 68 ہزار معاوضے کا مطالبہ کیا .
لیو کے شوہر نے بتایا کہ کلینک انتظامیہ کی جانب سے انہیں 2 لاکھ یوان (چینی کرنسی) کی پیشکش کی گئی جسے میں نے مسترد کردیا تھا . خاتون کے شوہر کا کہنا تھا کہ اگر کلینک پوری ذمہ داری قبول کرتا ہے تو انہیں کم از کم 72 ہزار ڈالر سے 5 لاکھ 60 ہزار ڈالر ادا کرنے چاہیے .
عدالت نے کلینک سے کہا کہ وہ اپنے علاج کے رہنما اصول بتائے مگر انہوں نے تعاون کرنے سے انکار کردیا .
مزید برآں مئی 2021 میں عدالت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ کلینک مکمل طور پر لیو کی موت کا ذمہ دار ہے، عدالت نے کلینک کو ایل لاکھ 40 ہزار سے زائد ڈالرز معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا .