کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن رانا حمزہ شفقات نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر میں دو بڑے تھریڈ الرٹ موجود تھے جس میں ایک بڑا تھریڈ الرٹ یہ تھا کہ ایک خاتون خودکش بمبار کسی عوامی جگہ پر سویلینز کو نشانہ بنا سکتی ہے, کوئٹہ بڑا شہر ہے تو اکثر یہاں کسی نہ کسی قسم کی تھریٹ الرٹ موجود رہتی ہے شہر کا رقبہ پھیلے ہونے کی وجہ سے تھریٹ الرٹ سے ڈیل کرنا مشکل ہوجاتا ہےجاں بحق ہونے والے اور زخمیوں کے لواحقین نے میڈیا پر شکوہ کیا ہے کہ ان کے پاس کوئی اعلیٰ عہدیدار ملنے نہیں آیا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں بھی کوئٹہ میں ٹوئن بلاسٹ ہوئے ہیں کہ ایک دھماکہ کے بعد دوسرا دھماکہ کردیا جاتا ہے تو ہم نے سیکورٹی سخت کرکے لوگوں کی رسائی ہسپتال میں محدود کی تاکہ کوئی اور ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے مگر صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ آئندہ چند روز میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکہ کے متاثرین شہداء اور زخمیوں کیلئے پیکج کا اعلان کرے گی جس میں انہیں کمپلسیشن سمیت سرکاری نوکری فراہم کرنے کا پیکج بنایا جائے گا تاکہ ورثاء کے غم اور مشکلات میں کُچھ کمی آسکےاب بھی 10 افراد ایسے ہیں جنکی حالت انتہائی تشویشناک ہے . .