الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انسان نما روبوٹ کا اپنی تخلیق کردہ پینٹنگ کے بارے میں کہنا تھا کہ پورٹریٹ بنانے کے لیے ایلن ٹیورنگ کی تصویر کو چننے کی وجہ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی تاریخ کے سب سے گہرے مفکرین میں سے ایک کو خراج تحسین پیش کرنا ہے . اے آئی ڈا کا کہنا تھا کہ اس کا آرٹ ورک ایلن ٹورنگ کی گہری جذباتی اور فکری سوچ کو ظاہر کرتا ہے . اے آئی ڈا کی جانب سے تیار کردہ پورٹریٹ کا مقصد اقوام متحدہ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا ہے اور وہاں اپنے آرٹ ورک کو پیش کرنا ہے . مصنوعی ذہانت مستقبل میں کیا کرے گی؟ ڈائریکٹر آف اے آئی روبوٹ اسٹوڈیو ایڈن ملر نے کہا کہ یہ نیلامی بصری فنون کے لیے ایک اہم لمحہ ہے، جہاں اے آئی ڈا کا آرٹ ورک آرٹ کی دنیا اور سماجی تبدیلیوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے، کیونکہ ہم مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے دور سے مقابلہ کر رہے ہیں . 2022 میں اے آئی ڈا نے گلاس ٹون بری فسٹیول میں بلی ایلش، ڈیانہ روس، کینڈرک لامر اور سر پال میکارٹنی کے پورٹریٹ پینٹ کیے تھے . اسی سال روبوٹ نے پلاٹینم جوبلی سے پہلے ملکہ کا ایک پورٹریٹ پینٹ کیا اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والا پہلا روبوٹ بن گیا جس نے پارلیمانی کمیٹی کو ثبوت دیا جس نے تخلیقی صنعتوں پر ٹیکنالوجی کے اثرات پر بحث کی . واضح رہے ریاضی دان ایلن ٹورنگ کا تیار کردہ پورٹریٹ اس کی تخمینہ قیمت سے 10 گنا زیادہ میں فروخت ہوا . کہا جاتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی انسان نما روبوٹ کا آرٹ ورک نیلامی میں فروخت ہوا ہے . خیال رہے تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ تکنیکی ترقی انسانیت کے لیے مثبت اور منفی دونوں طرح کے نتائج کا باعث بن سکتی ہے . ہمیں مصنوعی ذہانت کے لیے کام کرتے رہنا چاہیے تاکہ اسے اچھے کام کے لیے استعمال کیا جا سکے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)’اے آئی ڈا‘ نامی مصنوعی ذہانت سے چلنے والے انسان نما روبوٹ کی تیار کردہ ایک پینٹنگ، نیلامی میں 10لاکھ ڈالرز سے زیادہ میں فروخت ہوئی . یہ تصویر برطانوی ریاضی دان ایلن ٹورنگ کی ہے جسے فادر آف نیو کمپیوٹنگ کے طور پر دیکھا جاتا ہے .
متعلقہ خبریں