3 سال گزرنے کے باوجود بلوچستان میں انفارمیشن کمیشن کا قیام نہ ہو سکا
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل گورنر ہاوس کوئٹہ میں سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹوز (CPDI) اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل شعیب احمد صدیقی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات کے دوران محبوب قادر شاہ، مونس کائینات زہرہ، عمران خان اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ تمام پالیسیوں اور منصوبوں کا محور و مرکز مفاد خلق ہی ہونا چاہیے لہذا عوامی رائے کو جاننے بغیر اجتماعی مفاد میں منصوبہ بندی کرنا ممکن نہیں. انہوں نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی حکومت اور عوام کے درمیان اعتماد اور افہام و تفہیم کیلئے اشد ضروری ہے. اجلاس کا مقصد بلوچستان آر ٹی آئی ایکٹ 2021 کے تحت بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ کرنا تھا۔ بلوچستان آر ٹی آئی ایکٹ 2021 2021 میں نافذ کیا گیا تھا، ایکٹ کے مطابق انفارمیشن کمیشن کا قیام 120 دن میں ہونا تھا لیکن اب ایک مدت رہ گئی ہے۔ 3 سال گزر گئے لیکن بلوچستان میں ابھی تک انفارمیشن کمیشن قائم نہیں ہو سکا۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان وفاق پنجاب کے پی اور سندھ میں آر ٹی آئی کے نفاذ کی مثال پر عمل کرے اور صوبے میں آر ٹی آئی کے نفاذ کو یقینی بنائے۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے وفد یقین دہانی کرائی کہ وہ بہت جلد آر ٹی آئی کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔