لندن میں خواجہ آصف کو دھمکیاں ’سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن گالی دینے کی حمایت نہیں کی جا سکتی‘
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میں ایک اوور گراؤنڈ اسٹیشن پر ایک نامعلوم شخص کی جانب سے چاقو سے حملے کی دھمکی دی گئی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
وائرل ویڈیو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کو لندن میٹرو میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پس منظر میں ایک شخص پنجابی میں کہتا ہے ’پھڑ کے لے جا، چک کے لے جا اینوں، کسی بندے نے چھری مار دینی اے، ایتھے وج بھی جاندی اے چھری۔‘ (انہیں پکڑ کر لے جائیں، کسی نے انہیں چھری مار دینی ہے یہاں چھری لگ بھی جاتی ہے)۔
ویڈیو پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا، صحافی عاصمہ شیرازی لکھتی ہیں کہ لندن دن بدن خوف کی علامت بنتا جا رہا ہے، انہوں نے خواجہ آصف کو کہا کہ وہ مضبوط رہیں۔
ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا یہ آزادی اظہار نہیں ہے بلکہ براہ راست دھمکی ہے، جو سنگین قانونی کارروائی کی متقاضی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست ایک طرف لیکن کسی کو بھی اس طرح کی دھمکی دینے کا کوئی حق نہیں، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ آخر میں انہوں نے لکھا بس بہت ہوگیا۔
احسن خان لکھتے ہیں کہ لندن کی پولیس کو اس پر سخت ایکشن لینا چاہیے یہ ایک مضبوط کیس ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو اس کی شکایت درج کرنی چاہیے۔
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ یہ بد زبان اور بد تمیز لوگ پاکستان کا امیج تباہ کرنے کے ساتھ پردیس کے ماحول کو بھی برباد کر رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل لکھتے ہیں کہ خواجہ آصف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن گالی دینے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہوا وہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے، واقعہ کی پولیس رپورٹ درج کرانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ قانونی ضابطہ کے تحت کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ دھمکیاں دینے والوں کو نہیں جانتے، تاہم کچھ لوگ اس ویڈیو میں شناخت کیے جاسکتے ہیں۔’ادھر ٹیوب (انڈر گراؤنڈ ٹرین) کا کیمرہ بھی تھا جس کی ویڈیو بھی حاصل کرلی گئی ہے۔‘
جہاں تمام حلقوں نے خواجہ آصف کے ساتھ پیش آنے والے نا خوشگوار واقعے کی مذمت کی وہیں پاکستانی حکومت نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور پاکستانی ہائی کمیشن لندن کو قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔