توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج کردیں اور پیر کو ملزمان پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد 8 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج کر دیں، دوران سماعت عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ بشریٰ بی بی غیر حاضر رہیں۔
عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت پیر 18 نومبر تک ملتوی کردی، پیر کو ملزمان پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ 5 نومبر کو عدالت نے توشہ خانہ 2 کیس میں آئندہ سماعت پر بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ بریت کے حوالے سے متعدد دستاویزات جمع کروانا چاہتے ہیں وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے سماعت کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔
پس منظر
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔