ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص وسائل عوام کے ٹیکسز کا پیسہ ہے ، جن کا ضیاع قطعی قابل برداشت نہیں ،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبے میں منظورہ شدہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبے میں منظورہ شدہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط سمیت مختلف محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی اور اپنے اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت سے متعلق بریفنگ دی ۔
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے گزشتہ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی رو سے پیش رفت جائزہ پیش کیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ خزانہ کی جانب سے متعلقہ محکموں کو فنڈز کے اجراء کے بعد غیر ضروری اور طویل پراسس کو ختم کیا جائے گا اور اس ضمن میں تمام محکموں کے زمہ داران کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا جائے گا۔
تاکہ خط و کتابت کے طویل سلسلے میں ترقیاتی منصوبوں کے مقررہ وقت میں تاخیر نہ ہو، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ منصوبوں کی پیشرفت میں تاخیر کہاں سے ہوررہی ہے اور کیا رکاوٹیں حائل ہیں تاکہ ان کو دور کرکے بروقت منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے ۔
گزشتہ اجلاس میں بھی یہ بات زیر بحث آئی تھی کہ فنڈز کے اجراء کے بعد بھی روایتی طویل فائلنگ پراسس سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے طے کردہ ٹائم فریم میں تاخیر ہوتی ہے اس لئے اب یہ اصولی فیصلہ کیا جاررہا ہے کہ فنڈز کے اجراء کے بعد غیر ضروری اور طویل پراسس ختم کیا جائے ۔
محکمہ خزانہ سے فنڈز کا اجراء براہ راست عمل درآمد کرانے والے محکمہ کو ہوگا جس کے بعد مزید لمبی چوڑی فائلوں کی کارروائی سے اجتناب برتا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عوام تک پہنچنے چائیے محکموں کی کارکردگی کا انحصار منصوبوں کی پیش رفت کی رفتار سے مشروط ہے ترقیاتی منصوبوں کو اعلیٰ معیار اور مقررہ مدت کے دوران مکمل کیا جائے۔
ان منصوبوں کے لئے مختص وسائل عوام کے ٹیکسز کا پیسہ ہے ، جن کا ضیاع قطعی قابل برداشت نہیں میر سرفراز بگٹی نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ بحیثیت چیف ایگزیکٹو ہر طرح کا سیاسی پریشر خود لینے کو تیار ہوں افسران میرٹ کو یقینی بنائیں اور ترقیاتی منصوبوں میں اعلیٰ معیار کو ہر صورت برقرار رکھیں تاکہ عوام ان سے دیرپا استفادہ کرسکیں۔