گلوکارہ نوراں لال کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا کیا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نوراں لال ایک باصلاحیت اور مشہور پاکستانی پنجابی گلوکارہ ہیں جنہوں نے اپنے پلے بیک اور پنجابی گانوں کے ذریعے شہرت حاصل کی۔ ان کے قابل ذکر گانوں میں ’چلو کوئی گل نئی‘، ’لوکاں دو دو یار بنائے‘ اور نور جہاں کا گانا ’سونے دیا گنگنا ہیں‘ جن سے انہوں نے خوب شہرت حاصل کی۔
حال ہی میں نوراں لال وصی شاہ کے شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے اپنی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا شیئر کیا جسے وہ آج تک بھول نہیں سکیں۔
اپنے پچھتاوے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ اپنی زندگی کے آخری دنوں میں انہیں بہت فون کرتی تھیں کیونکہ وہ گلوکارہ سے ملنا چاہتی تھیں لیکن ایک شہر میں ہوتے ہوئے بھی والدہ سے نہ مل سکیں نہیں کیونکہ وہ اپنے کام میں بہت زیادہ مصروف تھی۔
نوراں لال کا کہنا تھا کہ جس دن ان کی والدہ کا انتقال ہوا وہ اپنا شو کررہی تھیں اور اسی دوران کسی نے بتایا کہ آپ کی والدہ کا انتقال ہوگیا ہے، انتقال کی خبر سن کر انہوں نے مینجر سے درخواست کی کہ شو کینسل کردیں تو آرگنائزرز نے کہا کہ ہم نے کارڈ چھپوائے ہوئے ہیں، نوراں لال کی والدہ کا انتقال ہوا ہے ہماری والدہ کا نہیں۔ گلوکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ان الفاظ کو کبھی بھی نہیں بھول سکتیں اور یہ پچھتاوا بھی رہے گا کہ اپنی والدہ کو مل نہیں سکیں۔
نوراں لال کا مزید کہنا تھا کہ اس واقع کو 18 سال بیت گئے ہیں لیکن وہ اس کو آج تک نہیں بھول سکیں۔ انہوں نے ناظرین کو یہ پیغام دیا کہ جب بھی والدین آپ کو یاد کریں، خاص طور پر جب وہ بیمار ہوں تو سب کچھ چھوڑ کر ان سے ملنے چلے جائیں کیونکہ زندگی میں سب کچھ مل جاتا ہے والدین نہیں ملتے۔