کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور … زیادہ فائدہ مند اور طاقتور دودھ گائے کا یا پھر بھینس کا؟ جانیے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عام طور پر ہمارے ہاں بھینس کا دودھ زیادہ فروخت اوراستعمال کیا جاتا ہے لیکن بعض افراد خاص طور پر گائے کے دودھ کے استعمال کر ترجیح دیتے ہیں-
لیکن کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ دونوں جانوروں میں کس کا دودھ زیادہ فائدہ مند اور صحت بخش ہوتا ہے؟
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ دودھ میں کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور مقدار ہونے کے سبب یہ ایک مکمل غذا اور انسانی صحت کے لیے اہم بھی ہے۔
دودھ ہماری روز مرہ کی غذا کا اہم حصہ بھی ہے، دودھ استعمال کرنے کے فوائد سمیت اس کے استعمال کے طریقے بھی بہت ہیں ۔
کیلشیم حاصل کرنے کے لیے دودھ بہترین آپشن ہے، اس میں مزید وٹامن ڈی ، بی12، ریبوفلاون ، پوٹاشیم، فورسفورس، سیلینئم اور صحت کے لیے بہتر چکنائی بھی پائی جاتی ہے ۔
بھارتی ڈاکٹر ارون کمار کے مطابق عام طور پر گائے کا اور بھینس کا دودھ پیا جاتا ہے۔ کیلوریز کے لحاظ سے 100 گرام گائے کے دودھ میں 67 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ بھینس کے دودھ میں 117کیلوریز ہوتی ہیں۔ اسی لیے بھینس کا دودھ مسلسل پینے سے وزن بڑھتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح گائے کے دودھ میں چربی کی مقدار 4.1 اور بھینس کے دودھ میں 6.5ہے جبکہ گائے کے دودھ میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے۔
گائے اور بھینس کے دودھ کا ذائقہ تقریباً ایک جیسا ہوتا ہے مگر ان کے رنگ تھوڑے مختلف ہوتے ہیں، گائے کا دودھ کریم رنگ جبکہ بھینس کا دودھ سفید ہوتا ہے، گائے کا دودھ بھینس کے دودھ کے مطابق کم چکنائی رکھنے سمیت ہضم بھی جلدی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو اپنی غذا میں سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، انھیں دودھ پینا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دودھ میں لیکٹوز ہوتا ہے۔ اسے ہضم کرنے کے لیے ہمیں اپنی آنتوں میں لیکٹیس نامی اینزائم کی ضرورت ہوتی ہے، اگر یہ انزائم موجود نہ ہو تو صحت کے مختلف مسائل پیدا ہوں گے۔