بلوچستان میں طلبا مسلسل تشدد کا شکار ہیں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ڈاکٹر مہارنگ بلوچ نے سماجی رابطے ویب سایٹ (ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں کو فورسیز چھانیوں میں تبدیل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بولان میڈیکل کالج میں پولیس طالبات کو زبردستی ہاسٹل خالی کرانے کے لیے مسلسل ہراساں کر رہی ہے اور انہیں حراست میں لینے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے لڑکوں کے ہاسٹلز کو سیل کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں طلبا مسلسل ریاستی تشدد کا شکار ہیں۔ ایک جانب بلوچستان بھر میں طلبا کی جبری گمشدگیوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور دوسری جانب تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز کو بند کرنا اور طلبا کو بے دخل کرنا، گرفتار نوجوانوں کے حوالے سے ریاست کے رویے کی واضح عکاسی کرتا ہے۔