اس موقع پر صوبائی ترجمان ڈاکٹر اے جی انصاری، بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر حافظ خلیل احمد سارنگزئی، مولانا عبدالجبار رند، در محمد ڈول، سراج احمد ڈول، کفایت اللہ ڈول، فضل الرحمن، حافظ ربنواز چاچڑ، تاج محمود انصاری اور دیگر بھی موجود تھے . مولانا حیدری نے کہا کہ قیام پاکستان سے لیکر بلوچستان کے لوگوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ایوب خان سے لیکر پرویز مشرف تک بلوچستان میں کئی آپریشن کئے گئے جس سے حالات سدھرنے کے بجائے مزید بگڑ گئے، بلوچستان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کے خلاف مسلسل کاروائیاں کی جارہی ہیں اب سمجھ میں نہیں آتا کہ فیصلہ ساز قوتیں کیا چاہتی ہیں، انہوں نے کہا کہ جب تک اصل مسائل کی طرف توجہ نہیں دی جائے گی کہ بلوچستان کے لوگ کیا چاہتے ہیں ان کے معصومانہ مطالبات کیا ہے تب تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے، عجب بات ہے کہ بلوچستان کے لوگ حقوق کی بات کرتے ہیں تو وفاقی حکومت ناراض ہوجاتی ہے، انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو ان کے حقوق دئیے جائیں، بلوچستان کے قدرتی وسائل پر وہاں کے لوگوں کا حق ہے، سندھ کے جزائر پر سندھیوں کا حق ہے کے پی کے سے نکلنے والی گیس پر وہاں کے لوگوں کا پہلا حق ہے لیکن یہاں حقوق کی بات کرنے والوں کے خلاف گولی چلتی ہے تو یہ انصاف کا تقاضہ نہیں بلکہ ظلم و ذیادتی ہے . جے یو آئی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ احتجاج تحریک انصاف کا آئینی حق ہے . . .
جیکب آباد(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ احتجاج تحریک انصاف کا آئینی حق ہے کسی کو اس کے آئینی حق سے نہیں روکنا چاہئے، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کا کوئی علم نہیں، جے یو آئی وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بن رہی، تحریک انصاف سے اتحاد کا فلحال کوئی امکان نہیں، بلوچستان کے حالات فیصلہ ساز قوتوں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے خراب ہیں، حقوق مانگنے والوں کو گولی سے چپ کرانا انصاف کا تقاضہ نہیں بلکہ ظلم وذیادتی ہے . ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم میں جے یو آئی کے سینئر رہنما مولانا فدا احمد ڈول کے انتقال پر ان کے ورثا سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں