نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ میں خاص چیز کیا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)انٹرنیٹ پر مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی فہرست میں ایک نئے نام ’بلیو سکائی‘ کا اضافہ ہوا ہے، بلیو اسکائی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور روزانہ لاکھوں نئے صارفین اسے جوائن کر رہے ہیں۔ یہ ایکس (سابقہ ٹویٹر) کا متبادل پلیٹ فارم ہے جو لوگو ڈیزائن کے لحاظ سے ایکس سے بہت مشابہت رکھتا ہے۔
نومبر میں امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بلیواسکائی کے صارفین کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا کیونکہ ایلون مسک نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں میں سے ایک تھے، اس لیے اب کچھ صارفین احتجاجاً ایکس چھوڑ کر بلیو اسکائی کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔
بلیو اسکائی میں خاص چیز کیا ہے؟
’بلیو اسکائی‘ اور دیگر سوشل نیٹ ورکس کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ یہ ’ڈی سینٹرلائزڈ‘ ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین اپنا ڈیٹا بلیو سکائی کی ملکیت والے سرورز کے علاوہ دوسرے سرورز پر بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔
یہ خصوصیت صارفین کو ’بلیو اسکائی‘ ایکسٹینشن کے ساتھ کسی بھی اکاؤنٹ کو استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
بلیو اسکائی کے نئے صارفین اس حوالے سے مختلف پوسٹ کر کے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں، صحافی عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ بلیو اسکائی جلد ہی ٹویٹر سے آگے نکل جائے گا، ٹویٹر فیک نیوز اور سازشی نظریات پھیلانے والوں کی آخری پناہ گاہ بن چکا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ بلیو اسکائی نیا ٹویٹر (ایکس) ہے جو وی پی این کے بغیر بھی چل جاتی ہے یعنی بلیو اسکائی ایپ ’حلال‘ ہے۔
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ وہ بلیو اسکائی جوائن تو کر لیں لیکن وہ بغیر کسی معقول وجہ کے لوگوں پر پابندی لگاتے ہیں۔
واضح رہے کہ بلیو اسکائی ایپ 2019 میں لانچ ہوئی تھی لیکن اسے وہ مقبولیت حاصل نہ تھی جو ’ایکس‘ (سابق ٹویٹر)، فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، واٹس ای، تھریڈ جیسی سوشل ایپس کو حاصل تھی۔ فروری 2024 تک اسے آپ صرف کسی پہلے سے موجود صارف کے دعوتی کوڈ کے ذریعے ہی اس پلیٹ فارم کو جوائن کر سکتے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔