کونسا وی پی این استعمال کرکے آپ انٹرنیٹ مسائل سے جان چھڑا سکتے ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (vpn) رجسٹرڈ ہیں تو پاکستان میں انٹرنیٹ بند نہیں ہوگا۔
یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کو موجودہ وی ​​پی این کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ PTA پہلے ہی 2016 میں متعارف کرائی گئی پالیسی کے تحت 25,000 VPNs رجسٹر کر چکا ہے۔
کمیٹی کے ارکان نے چیئرمین پی ٹی اے کی اس تجویز پر اعتراض اٹھائے کہ وی پی این سوشل میڈیا نہیں ہے، لیکن اس کے ذریعے سوشل میڈیا تک رسائی ممکن ہے، ارکان نے سوال کیا کہ کیا پی ٹی اے واقعی وی پی این ٹیکنالوجی کو سمجھتا ہے؟
اس سوال کے جواب میں کہ حکام انٹرنیٹ سروسز میں خلل کیوں ڈالتے ہیں، پی ٹی اے کے چیئرمین نے کہا کہ شٹ ڈاؤن بنیادی طور پر بلوچستان جیسے علاقوں میں سیکیورٹی آپریشنز کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ VPNs رجسٹر کرنے سے پاکستان میں کاروبار کے لیے انٹرنیٹ کے تمام مسائل میں کمی آئے گی۔
چیئرمین نے پاکستان کی VPN پالیسیوں کا خلیجی ممالک، چین اور ترکی سے موازنہ کرتے ہوئے وسیع تر ریگولیٹری منصوبوں کی طرف اشارہ کیا اور پاکستان کے ڈیجیٹل فریم ورک اور ان انتہائی کنٹرول شدہ اور ترقی یافتہ ماحول کے درمیان تفاوت پر افسوس کا اظہار کیا۔ کئی سینیٹرز نے اس معاملے کو وزیر اعظم تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق رجسٹرڈ وی پی این ہی وہ حل ہے جو انٹرنیٹ بندش کے مسائل سے صارفین کی جان چھڑا سکتا ہے۔