میڈیا سنسنی نہیں پھیلائے گا تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

میڈیا کو چھوڑ دیں اور اُن سے خود کو مستثنا کرلیں، پراسیکیوٹر کی بات پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے ریمارکس


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ میڈیا سنسنی نہیں پھیلائے گا تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا؟۔
توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، جس میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اپنے دلائل دیے۔
دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے لیکن میڈیا میں پہلے سے ہے کہ ضمانت منظور ہو جائے گی۔
پراسیکیوٹر کے جواب میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ میڈیا کو چھوڑ دیں، اُن سے خود کو مستثنا کرلیں۔ میڈیا میں کہا جاتا ہے کہ جان کر بیمار ہو گیا، جان کر نہیں آیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا اگر سنسنی نہیں پھیلائے گا تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا۔