اسلام آباد

رواں مالی سال، جولائی تا اکتوبر پاکستان کے اقتصادی اشارے کیا رہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ادارہ شماریات کی رواں مالی سال کی سہ ماہی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ (جولائی تا اکتوبر) میں پاکستان کے معاشی و اقتصادی اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں اور ملک میں معاشی استحکام پیدا ہورہا ہے۔
مالی سال 2024 کی سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں پہلی بار ملک کی مالیاتی حالت میں بہتری آئی ہے اور خسارا سرپلسز میں چلا گیا ہے۔
مالی سال 2024۔25 کے پہلی سہ ماہی میں مالی سرپلس میں 550 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس جی ڈی پی 2.1 فیصد سے بڑھ کر 2.2 فیصد ہوگئی، جبکہ افراط زر میں کمی ہوئی ہے۔
سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شرح سود میں گزشتہ سال 22 فیصد کی بنیادی شرح کے مقابلے میں 12فیصد کی کم ترین سطح دیکھی گئی ہے، جس سے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے لیے سرمائے کی لاگت میں کمی آئی ہے۔
اس مدت میں پاکستان کی کرنسی مستحکم رہی ہے، جبکہ حقیقی مؤثر شرح مبادلہ انڈیکس اکتوبر 24 میں 100 کے قریب ہے،کرنسی کا اتار چڑھاؤ نمایاں طور پر 11فیصد سے کم ہوکر 1 فیصد سے کم ہوگیا ہے۔
برآمدات کی شرح تقریباً 8 فیصد کے لگ بھگ ہے جبکہ ترسیلات زر غیر معمولی (35 فیصد سالانہ اضافہ) رہا ہے جس سے ملک کی اقتصادی بحالی اور استحکام پر غیر ملکیوں کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔
غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں سالانہ 57 فیصد اضافہ ہوا ہے، فاریکس ریزرو کو بہتر کرنا کرنسی کی برابری میں استحکام کا باعث بنا ہے۔
فِچ اور موڈیز نے پاکستان کی خودمختار ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے، جبکہ آؤٹ لک کو بھی پچھلے سال کی نسبت اسٹیبل سے مثبت کردیا گیا ہے۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد مسلسل بہتر ہوتا جارہا ہے جس کی عکاسی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی سے ظاہر ہوتی ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج اس وقت دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقتصادی چیلینجز اب بھی بہت زیادہ ہیں، توانائی کی بلند قیمتوں، ٹیکس، نجکاری، قرض اور دیگر اصلاحات (حکومت کا سائز، پنشن، توانائی، مالیاتی، منتقلی) سے خطرات میں کمی واقع ہوئی ہے، معیشت میں پائیدار ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *