اسلام آباد پولیس کی واک، ’یہ احتجاج روکنے کی تیاری ہے یا کسی جنگ کی؟‘


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے24 نومبر کو ہونے والے جلسے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس سخت اقدامات کررہی ہے، اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
سوشل میڈیا پر اسلام آباد پولیس کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں واک کرتے اور نعرہ تکبیر اللہ و اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو وائرل ہوئی تو پی ٹی آئی کے حامی صارفین نے کہنا شروع کر دیا کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی احتجاج کے مقابلے میں ریلی نکالی ہے۔
علی عمران عباسی لکھتے ہیں کہ پُر امن احتجاج کا حق ہر کسی کو حاصل ہے، کیا وفاقی پولیس کسی دشمن سے جنگ لڑنے کی تیاری کر رہی ہے؟
صحافی عمران خان نے لکھا کہ بالآخر پولیس نے خود ثابت کر دیا کہ وہ اب ایک سیاسی ونگ سے زیادہ کچھ نہیں۔ اسلام آباد میں کرائم کئی گنا بڑھ گیا مگر انہیں سیاسی جماعت کے خلاف ریلیاں نکالنی ہیں۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے ایکس ہینڈل نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک طرف اسلام آباد میں جرائم کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور دوسری طرف اسلام آباد کی سیاسی پولیس واک کا ڈرامہ کرکے پی ٹی آئی کارکنان کو دھمکا رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں کی چادر چاردیواری کی پامالی، اُن کے خاندان پر تشدد اور بے گناہ شہریوں کو ہراساں کرنے سے فرصت ملے تو اپنا اصل کام بھی کر لیں جس کی آپ تنخواہ لیتے ہیں، جرائم کے تدارک کے لیے اقدامات کریں، یوں بلاوجہ بھاگ دوڑ کر اپنا مذاق نہ بنوائیں۔
انعم شیخ نے اسلام آباد پولیس کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا یہ کشمیر فتح کرنے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد پولیس نے شہر میں امن و امان کے حوالے سے واک کی ہے، واک میں سینئر افسران سمیت، ٹریفک پولیس، ڈولفن سکواڈاور ضلع بھر کے افسران و جوانوں نے شرکت کی اور واک کا مقصد امن و امان کے قیام اور اتحاد و یگانگت کے فروغ کے لیے کے عزم کا اظہار ہے، آخر میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے امن پسند شہریوں سے امید کرتے ہیں کہ امن و امان کو یقینی بنانے میں پولیس سے مکمل تعاون کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ احتجاج کی تیاریاں بھرپور طریقے سے جاری ہیں اور اس مرتبہ تمام مطالبات کی منظوری تک احتجاج ختم نہیں ہوگا۔