شوگر کی بیماری کیوں پھیل رہی ہے؟ وجہ جان کر آپ خود کو اس مرض سے بچا سکتے ہیں
کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان سمیت دنیا بھر میں شوگر کا مرض وبا کی طرح پھیل رہا ہے اور اب اس کی اہم وجہ دریافت ہوگئی ہے، جسے جان کر آپ خود کو شوگر کے جبڑے میں پھنسنے سے بچا سکتے ہیں۔
اسپین کی Oberta de Catalunya یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مخصوص اوقات میں زیادہ کیلوریز کا استعمال بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ کرتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شام 5 بجے کے بعد دن بھر کی کیلوریز کا 45 فیصد حصہ کھانے سے بلڈ گلوکوز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔ درحقیقت آپ کا جسمانی وزن کم ہو یا جسمانی چربی نہ ہونے کے برابر ہو، اس کے باوجود بلڈ گلوکوز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 50 سے 70 سال کی عمر کے 26 ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو موٹاپے کے شکار تھے اور ان میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے قبل کی نشانیاں نظر آنے لگی تھیں۔ ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور ان کی غذائی عادات سے بلڈ شوگر کی سطح پر مرتب اثرات کا موازنہ کیا گیا۔
ایک گروپ ایسے افراد کا تھا جو اپنی دن بھر کی کیلوریز کا زیادہ تر حصہ شام 5 بجے سے پہلے جزو بدن بناتے تھے۔ دوسرا گروپ ایسے افراد کا تھا جو اپنی کیلوریز کا 45 فیصد یا اس سے زائد حصہ شام 5 بجے کے بعد کھانے کے عادی تھے۔
ان افراد کو روزانہ یکساں مقدار میں کیلوریز اور غذاؤں کا استعمال کرایا گیا، مگر کھانے کے اوقات مختلف تھے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد شام میں زیادہ کھانا پسند کرتے ہیں وہ کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی سے بھرپور غذاؤں کا اسعمال زیادہ کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ شام یا رات کو انسولین نامی ہارمون کے اخراج کی مقدار اور حساسیت گھٹ جاتی ہے جس کے باعث بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ذیابیطس سے تحفظ کے لیے کھانے کا وقت بہت اہم ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر لوگوں کو اپنی زیادہ تر غذا شام سے پہلے استعمال کرلینی چاہیے۔ محققین نے بتایا کہ ناشتے اور دوپہر کے کھانے میں دن بھر کی زیادہ تر کیلوریز کو جزوبدن بنانا چاہیے جبکہ رات کو کم از کم کھانا چاہیے، خاص طور پر فاسٹ فوڈ، الٹرا پراسیس غذاؤں اور چکنائی سے بھرپور کھانوں سے گریز کرنا چاہیے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Nutrition & Diabetes میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں گزشتہ 30 برسوں کے دوران ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد دوگنا اضافے سے 80 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے اور پاکستان اس مرض سے متاثر چوتھا بڑا ملک ہے۔
جرنل لانسیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 1990 سے 2022 کے دوران دنیا بھر میں بالغ افراد میں ذیایبطس کی شرح 7 سے بڑھ کر 14 فیصد ہوگئی، غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔