اپیکس کمیٹی کے فیصلے پر تعجب ہوا، بلوچستان میں آپریشن روکا ہی نہیں، سردار یار محمد رند


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق وفاقی وزیر سینیئر سیاستدان سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان میں فوجی اپریشن شروع کرنے کا جہاں تک فیصلہ ہوا ہے میں سمجھتا ہوں کہ اپریشن رکا ہی نہیں ہے کوئٹہ میں اغوا ہونے والے معصوم بچے مصور خان کاکڑ کے باحفاظت واپسی کے لیے دعا گو ہوں موجودہ صوبائی حکومت نے کرپشن کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار بدستور جاری ہے عوام میں غربت بڑھ گئی جبکہ حکمرانوں کی بینک بیلنس میں اضافہ ہوا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبر رساں ادارے یو این اے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سردار یار محمد رند کا مزید کہنا تھا کہ ایفیکس کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان میں اپریشن کرنے کے فیصلے پر تعجب ہوا ہے کیونکہ بلوچستان میں اپریشن رکا ہی نہیں ہے بدمنی میں اضافہ صوبے کے وسائل کی لوٹ مار بدستور جاری ہے حکمرانوں کی بلوچستان کے عوام سے کوئی سروکار نہیں بلکہ صوبے کے قدرتی وسائل سے سروکار ہیں ایک سوال کے جواب میں سرداریارمحمد رند کا کہنا تھا کہ کوئیٹہ میں نو سالہ طالب علم مصور خان کاکڑ کو دن دیہاڑے اغوا پر تعجب ہوا بلوچستان میں یہ بلوچستان میں یہ اب روز کا معمول بن چکا ہے دعا گو ہوں کہ طالب علم مصور خان کاکڑ بازیاب ہو کر اپنے اہل خانہ کے پاس حفاظت پہنچ جائے بلوچستان میں کرپشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سردار یارمحمد رند کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے چور بھی 700 کلومیٹر دور جا کر چوری کرتے تھے سات گھر چھوڑ کر اٹھویں گھر میں چوری کرتے تھے اب تو اغاز اپنے گھر ہی سے کر رہے ہیں حکمرانوں کو بلوچستان کے عوام سے کوئی غرض نہیں بلکہ ان کے قدرتی وسائل سے سروکار ہیں کرپشن میں سابق دور کے مقابلے میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کے دولت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے