عدالتی حکم پر سو فیصد عمل ہوگا دھرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے، وزیر داخلہ

دھاوا بولنا ہے تو مذاکرات نہیں ہوں گے، یہ نہیں ہوگا کہ ایک طرف آپ دھرنا دیں اور دوسری طرف مذاکرات کی بات کریں


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق کسی قسم کے جلسے جلوس یا دھرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم عدالتی حکم پر سو فیصد عمل کرائیں گے اگر جانی نقصان ہوا تو ذمہ دار پی ٹی آئی ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے وزیراعظم سے آج ملاقات ہوگی اور ان کی ہدایات پر عمل کریں گے، مگر واضح رہے کہ اگر یہ دھرنا دینے کی کوشش کرتے ہیں تو مشکل ہوجائے گی۔
اڈیالہ سے پیغام ملنے کے سوال پر انہوں ںے کہا کہ میرا اڈیالہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو وہ احتجاج کی اجازت دیتے تھے آج آپ کی حکومت ہے تو آپ اجازت کیوں نہیں دیتے؟اس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ کس نے کہا کہ اجازت نہیں دی؟ ہمارے پاس درخواست آئی ہوئی ہے اور پروسس میں ہے اور بتادیں کہ ہم نے اس پر اجازت نہیں دی ہو؟
احتجاج ہونے اور جانی نقصان کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ جانی نقصان کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی جنہوں ںے عدالتی حکم نہیں مانا، جو وائلیشن کریں گے دھاوا بولیں گے وہ ذمہ دار ہوں گے۔
راستے بند ہونے کے سوال پر انہوں نے صحافی سے کہا کہ راستے بند نہ کریں تو آپ بتادیں کیا کریں؟ میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں نہ سڑک بند ہونی چاہیے اور نہ کاروبار اور نہ ہی انٹرنیٹ یا موبائل فون سروس بند ہونی چاہیے مگر کیا کریں؟
پارا چنار کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ہے، کے پی میں امن و امان کی ذمہ داری کے پی حکومت کی ہے سب کو پتا ہے کے پی حکومت ہم پر دھاوا بولنے والی ہے کل انہوں نے ایف سی کی پندرہ پلاٹون مانگیں ہم نے یہاں کی پلاٹوں روک کر انہیں وہاں کے لیے دیں، ہمارا فرض ہے انہیں اسسٹ کرنا ذمہ داری ان کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت سے پوچھا جائے کہ انہیں وہاں دہشت گردی ختم کرنی ہے یا یہاں دھاوا بولنا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر کی ذمہ داری ہماری نہیں ہے لیکن جو وہ مطالبہ کرتے ہیں ہم اسے پورا کرتے ہیں، ایک طرف جنازے اٹھ رہے ہیں اور دوسری طرف کیا ہورہا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ پھر کہہ رہا ہوں کہ اسلام آباد میں جو بھی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف آپریشن ہوگا۔
بشریٰ بی بی کے بیان پر انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اپنی سیاست کے لیے امریکا اور اب سعودیہ کو بیچ میں لے آئے ، ایس سی او کانفرنس کا لحاظ نہیں کیا، روسی صدر کی آمد کا خیال نہیں رکھا، لوگ خود فیصلہ کریں، ٹرمپ کی آمد پر خوشیاں اور اس سے قبل امریکی سازش تھی، اتنے یوٹرن پر پبلک سوچے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے مزید کہا کہ آواز بلند کرنے کا فورم موجود ہے آپ اس کے تحت احتجاج کریں آپ ملک کو تباہ کیوں کررہے ہیں؟ اگر پی ٹی آئی کو دھاوا بولنا ہے تو مذاکرات نہیں ہوں گے، اگر مذاکرات کرنے ہیں تو جائز طریقے سے کریں ایسا نہیں ہوگا کہ ایک طرف آپ دھرنا دیں اور دوسری طرف مذاکرات کی بات کریں۔