شیرافضل مروت، پرویزالہی،صنم جاوید،حماداظہر کہاں سے قیادت کریں گے؟جانئے


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی نے احتجاج کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ۔کون کون کہا سے قیادت کرے گا تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔
تفصیلا ت کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے ورکرز کو 26 نومبر کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی ہدایت دی ہے، اسلام آباد پہنچ کر کارکن دھرنا دیں گے۔ مشاورت کے دوران علیمہ خان نے کہا کہ میں اور بہنیں بھی قافلے کے ساتھ اسلام آباد آئیں گی، احتجاج کے دوران مذاکرات کا راستہ بھی کھلا رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی سے وزیراعلیٰ،علی محمد خان اور شاہدخٹک قافلے کی قیادت کریں گے، پی ٹی آئی ایم این اے زرتاج گل جنوبی پنجاب سے قافلےکی قیادت کرینگی۔
جاری فہرست کے مطابق شیرافضل مروت، چوہدری پرویزالہی، صنم جاوید، حماداظہر پنجاب سے قیادت کرینگے، جبکہ حلیم عادل شیخ، عالمگیرخان ودیگرسندھ سے قافلے کی قیادت کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اوردیگرکشمیر، گلگت بلتستان سے قیادت کرینگے، بیرسٹرگوہر، شاندانہ گلزار، لطیف کھوسہ، عمرایوب، شبلی فرازاسلام آباد سے قافلے کی قیادت کریں گے۔
پشاور اور خیبر سے آنے والے قافلے انٹر چینج پر اکھٹے ہوں گے۔ چارسدہ، نوشہرہ اور مردان کے قافلے بھی راستے میں شامل ہوں گے، جبکہ قافلے ریسٹ ایریا صوابی میں جمع ہوں گے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور صوابی سے مرکزی قافلے کی قیادت کریں گے، اور ڈی آئی خان و جنوبی اضلاع کے قافلے ہکلہ انٹرچینج سے موٹروے پر قافلے کے ساتھ شامل ہوں گے۔ قافلے کی روانگی کی کوشش صبح 10 بجے کی جائے گی۔
پی ٹی آئی نے عزم کیا ہے کہ ہر حال میں اسلام آباد پہنچیں گے جبکہ وہاں کس مقام پر جمع ہونا ہے یہ معلومات خفیہ رکھی گئی ہیں۔ عمر ایوب ہزارہ انٹر چینج پر مرکزی قافلے میں شامل ہوں گے۔ مرکزی قافلے کے لیے کنٹینر بھی تیار کیا جا رہا ہے اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے حلقوں کے قافلوں کے ساتھ مرکزی قافلے میں شامل ہوں گے۔
پی ٹی آئی نے احتجاج کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ پارٹی کی قیادت نے کارکنان کو شیلنگ سے بچنے کے لیے ماسک اور پانی ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔کارکنوں کو وائرلیس سیٹ بھی لانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ فوری رابطہ ممکن ہو سکے جبکہ پشاور کا قافلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوابی پہنچے گا۔ دیگر علاقوں کے کارکنوں کو بھی 12 بجے صوابی پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔