بلوچستان

طاقت کے استعمال سے نظریہ ختم نہیں بلکہ منظم ہوتا ہے اور یہ تاریخ ہے کہ ظلم و جبر سے نفرتیں بڑھتی ہیں،اسد بلوچ


کوئٹہ/کراچی(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے مرکزی صدر و راجی راہشون اور رکن صوبائی اسمبلی میر اسد اللہ بلوچ نے صوبائی حکومت کی مایوس کن کارکردگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی قیادت کو نظر انداز کرکے غیر سیاسی اور اپنے من پسند لوگوںکو اسمبلی میں لانے والوں نے صوبے اور لوگوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے جس کا خمیازہ آج پورا ملک بھگت رہا ہے اور مایوسی کا عالم چھایا ہوا ہے ملکی حالات غیر یقینی صورتحال کرچکے ہیں اور ملک سیاسی، اقتصادی ،معاشی بحران سے گزر رہا ہے جو ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے ان خیالات کا اظہارپارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل واجہ نور احمد بلوچ اور مرکزی جونیئر نائب صدر چیئرمین ظریف زدگ بلوچ سے کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بی این پی عوامی کیچ کے ضلعی صدر سید عابد نور، پارٹی رہنما زاہد سلیمان اور نوجوان سماجی کارکن نوروز عبداللہ موجود تھے۔ملاقات میں پارٹی امور بلوچستان کی سیاسی ، ملکی ، بین الاقوامی، معاشی حالات اور صورتحال پر گفتگو ہوئی انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے ہمیشہ پارلیمان کے اندر اور باہر ہر فورم پر بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے اپنا اصولی موقف اختیار کیا ہے اور آج بھی بلوچستان اسمبلی میں پارٹی کے ایک رکن کی حیثیت سے بلوچ قومی بقا و تشخص اور ساحل و وسائل کے دفاع کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہوئے جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور پارٹی بلوچ و بلوچستان کے خلاف ہر ہونے والی سازش کے خلاف سیہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے نظریہ ختم نہیں بلکہ منظم ہوتا ہے اور یہ تاریخ ہے کہ ظلم و جبر سے نفرتیں بڑھتی ہیں۔اس لئے پارٹی کے کارکنان اپنے درمیان اتحاد و یکجہتی پیدا کرکے پارٹی پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے وہ وقت دور نہیں کہ جب پارٹی بلوچستان کی سیاسی قیادت کرے گی۔

متعلقہ خبریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *