حکومت کا شمسی توانائی پروگرام، کتنے لاکھ گھروں کو سولر پینل ملیں گے؟
سکھر(قدرت روزنامہ)سندھ کے وزیر توانائی، منصوبہ بندی اور ترقی سید ناصر حسین شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت اپنے شمسی توانائی پروگرام کا آغاز کر رہی ہے جس کا مقصد 500000 گھروں کو سولر پینلز فراہم کرنا ہے۔
سید ناصر حسین شاہ نے سکھر، گھوٹکی اور خیرپور کے ڈپٹی کمشنرز کو سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن اور غیر سرکاری تنظیم ہینڈز کے ساتھ مل کر اس منصوبے کی قیادت کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سیلاب متاثرین جیسے کمزور طبقے اپنی شکایات درج کروانے یا ایف آئی آرز درج کرانے کے قابل نہیں ہو سکتے۔
یہ ہدایات انہوں نے سکھر میں کمشنر آفس میں ایک اجلاس کے دوران دیں، جو پیپلز ہاؤسنگ اور شمسی توانائی پروگرامز پر مرکوز تھا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ دیگر صوبے بھی سیلاب سے متاثر ہوئے تھے لیکن گھروں کی تعمیر صرف سندھ میں شروع کی گئی ہے، جیسا کہ چیئرمین بھٹو زرداری کی ہدایات تھیں۔
ناصر شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر کابینہ اراکین چیئرمین کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز ہاؤسنگ پروگرام کے تحت عوام کو مالکانہ حقوق دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پروگرام کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن سیلاب متاثرین کے لیے بینک اکاؤنٹس نہ کھلنے کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ حکومت سندھ نے پہلے سال کے فنڈز کا اپنا حصہ جاری کر دیا ہے، اور ڈونر ایجنسیوں نے بھی تعاون کیا ہے۔وزیر توانائی نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ خواتین کو زمین کے مالکانہ حقوق جلد از جلد دیے جائیں، اور اس عمل میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
شمسی توانائی پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ناصر شاہ نے اعلان کیا کہ یہ پروگرام اگلے ماہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 200000 گھروں کا ڈیٹا پہلے ہی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے جمع کیا جا چکا ہے۔ عالمی بینک کے تعاون سے تیار کیا گیا یہ سولر پینل منصوبہ سندھ کے 10 اضلاع کے لوگوں کو فائدہ پہنچائے گا۔