’بشریٰ بی بی سے متعلق ایسی زبان استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے‘، عطا تارڑ کے بیان پر صارفین کی تنقید
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون جو خود کو گھریلو کہتی ہیں وہ پہلے پاکپتن سے بھاگیں اور اب یہاں سے (اسلام آباد۔ ڈی چوک) سے بھاگ گئی ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے بشریٰ بی بی اسکول میں 100 میٹر کی رنر تھی۔
عطا تارڑ کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جس پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید ہو رہی ہے، مہوش قمس خان لکھتی ہیں کہ وفاقی وزیر اطلاعات کو بشریٰ بی بی کے بارے میں اتنے غلیظ لفظ استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
عامر نذیر نے عطا تارڑ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے وزیراطلاعات ہیں اور ان کو پوری دنیا سنتی ہے۔
صدف قدوس نے عطا تارڑ کو چھوٹا آدمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کا عہدہ دیکھیں اور ان کی زبان اور سوچ دیکھیں۔
ایک صارف نے عطا تارڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتنی اعلیٰ بات نہیں تھی جو آپ نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے مطالبات کی منظوری کے سلسلے میں احتجاج کے لیے آنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قافلے پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، جب پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے وہاں سے راہ فرار اختیار کی جس پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بھگوڑا قرار دیا۔