ایلون مسک ایف35 لڑاکا طیاروں کی مخالفت پر کیوں اتر آئے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نو تشکیل شدہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے شریک سربراہ ایلون مسک نے ایک بار پھر ایف35 اسٹیلتھ فائٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ڈیزائن کی خامیاں اسے بنیادی طور پر پائلٹوں کے لیے غیر محفوظ بناتی ہیں۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ڈاٹ کام پر ایک پوسٹ میں، اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے لکھا ہے کہ ایف35 لڑاکا طیارے کے ڈیزائن کو ضروریات کی سطح پر توڑ دیا گیا تھا کیونکہ بہت زیادہ لوگوں کے لیے کارآمد بنانے کے لیے اسے بہت زیادہ چیزوں سے لیس کردیا گیا تھا۔
اس نے اسے ہر فن مولا مشہور کردیا لیکن کسی کا ماہر نہیں، کامیابی کبھی بھی ممکنہ نتائج کے مجموعے میں نہیں تھی اور انسان بردار لڑاکا طیارے ویسے بھی ڈرونز کے دور میں متروک ہوچکے ہیں، بس پائلٹ مارے جائیں گے۔‘
یہ تنقید ایلون مسک کے پچھلے بیانات کی پیروی میں سامنے آئی ہے جو جدید جنگ میں انسان بردار لڑاکا طیاروں کی مطابقت پر سوال اٹھاتے ہیں، گزشتہ اتوار انہوں نے وسیع فارمیشن میں اڑتے ہوئے ڈرون کے جھنڈوں کی ایک ویڈیو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کچھ بیوقوف اب بھی ایف35 جیسے انسانی پائلٹ کے محتاج لڑاکا طیارے بنا رہے ہیں۔
ایلون مسک کے دو ٹوک ریمارکس ان کے اس یقین کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ڈرون ٹیکنالوجی فضائی لڑائی کا مستقبل ہے، جس سے F-35 جیسے روایتی انسان بردار جنگجو متروک ہو چکے ہیں۔
ایلون مسک کی تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب فضائی لڑائی کے مستقبل کے بارے میں بحث تیز ہوتی جارہی ہے، لاک ہیڈ مارٹن کا تیار کردہ پانچویں جنریشن کا ملٹی رول فائٹر ایف 35 کو بشمول ترقیاتی تاخیر، لاگت میں اضافے اور جنگی کارکردگی سے متعلق سوالات جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کے باوجود، یہ امریکا اور برطانیہ اور جاپان کی فضائی افواج سمیت اتحادیوں کی فضائی افواج کا ایک اہم جزو ہے۔