مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مختلف دفعات کے تحت دہشتگردی کے مقدمے میں ملوث کیے جانے والے معروف صحافی اور یوٹیوبر مطیع اللہ جان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
مطیع اللہ جان کیخلاف قائم ہونے والے دہشتگردی کے مقدمے کے خلاف معروف قانون دان ایمان مزاری میدان میں آگئی ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں آگاہ کیا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت کی جانب سے صحافی مطیع اللہ جان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف آج اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کررہے ہیں۔
ایمان مزاری کے مطابق ہم اس ریمانڈ کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کر دی ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ یہ اس درخواست کو آج ہی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، اس لیے کہ یہ اگر آج منظور نہ ہوئی یا بات پیر تک چلی جائے گی اور نظرثانی کی یہ درخواست بے اثر ہوجائے گی۔ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ ہماری درخواست قبول ہوگی اور اسے آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بدھ کی شب صحافی مطیع اللہ کی کے لاپتا ہونے ہونے کی اطلاعات منظرعام پر آئی تھی، تاہم اگلے روز ان کی گرفتاری ظاہر کرکے انہیں تھانہ مارگلہ میں منتقل کر دیا گیا تھا اور ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز مطیع اللہ جان کو اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا نے مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 30 نومبر کو عدالت میں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، مطیع اللہ جان
مطیع اللہ جان نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ سگریٹ تک نہیں پیتے لیکن گرفتار کر کے ان پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے لیکن وہ ڈرتے نہیں ہیں اور اپنا کام جاری رکھیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح اداروں کی ساکھ کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
مطیع اللہ جان کیخلاف مقدمہ میں کونسی دفعات لگائی گئیں؟
پولیس نے مطیع اللہ جان کیخلاف چیکنگ پر مامور پولیس پارٹی پر گاڑی چڑھانے، حالت نشہ میں گاڑی ڈرائیو کرنے، گاڑی سے نشہ آور مواد آئس برآمد ہونے اور پولیس اہلکاروں پر بندوق تانے کے الزام میں مختلف دفعات کے تحت دہشتگردی کی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔