آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے، غریب عوام کیلئے بجلی کتنی سستی؟
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں کے تحت بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 5 روپے تک کمی متوقع ہے، یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے موجودہ شرائط پر بجلی خریدنے سے انکار کے بعد سامنے آیا ہے۔اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں “بجلی سہولت پیکیج” پر بریفنگ دیتے ہوئے اویس لغاری نے کاروباری برادری کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کم قیمت بجلی کے فارمولے پر عمل درآمد میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 17000 میگاواٹ بجلی میں سے صرف 7000 میگاواٹ بجلی کارکردگی کے معیار پر پورا اترتی ہے۔
اویس لغاری نے بتایا کہ حکومت نے پانچ آئی پی پیز کے معاہدے ختم کر دیے ہیں اور 11 دیگر کے ساتھ نئے معاہدوں پر پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاور سیکٹر میں اب کوئی “مقدس گائے” نہیں ۔ ان کا کہنا تھا:”ایسے انقلابی اقدامات دھرنوں میں نہیں بلکہ ٹھوس منصوبہ بندی کے ذریعے ہوتے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ بگاس پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدے بھی مکمل ہو چکے ہیں، جس سے مزید سستی بجلی دستیاب ہوگی۔ اویس لغاری نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ ہائیڈرو پاور ہمیشہ سستی ہوتی ہے اور کہا کہ موجودہ اصلاحات کا مقصد سیکٹر کی کمزوریوں کو دور کرنا ہے۔
وزیر توانائی نے 26 روپے فی یونٹ کے زیادہ نرخوں کو خطے کے اوسط سے بہت زیادہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور یقین دلایا کہ آنے والے کابینہ اجلاس میں موجودہ شرائط پر بجلی خریدنے سے انکار کے فیصلے کی توثیق ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں گورننس کو بہتر بنانے کے لیے بورڈ آف گورنرز مقرر کیے گئے ہیں۔ مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں ڈسکوز نے متوقع نقصانات کو 350 ارب روپے سے کم کر کے 11 ارب روپے کر دیا ہے۔ان اصلاحات کے نتیجے میں، حکومت اگلے دس سالوں میں بجلی کی خریداری کے متوقع اخراجات کو 40 کھرب روپے سے کم کر کے 32 کھرب روپے کرنے کی امید رکھتی ہے۔